میرے خلاف میری پارٹی نے ہی سازش کی، شاہ محمود قریشی پی ٹی آئی پر برس پڑے

Published On 29 June,2022 06:15 pm

ملتان:(دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وائس چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اپنی ہی پارٹی پر برس پڑے اور کہا کہ 2018 کا الیکشن مجھے میری پارٹی نے ہرایا ، میرے خلاف میری پارٹی نے ہی سازش کی ہے۔

ملتان میں پی پی 217 کی انتخابی مہم کے دوران وہاڑی روڈ پر کارنر میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ایک سازش کے ذریعے انہیں 2018 میں صوبائی اسمبلی کا الیکشن ان کی پارٹی نے ہی ہرایا ہے، جس کا وہ برملا اظہار کر چکے ہیں اور خان کو بھی بتا چکے ہیں۔

پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین نے مزید کہا کہ اگر وہ صوبائی اسمبلی کی نششت پر الیکشن جیت جاتے تو آج پنجاب کی یہ کیفیت نا ہوتی، ملتان اور جنوبی پنجاب کے حالات بھی بدل جاتے، پی پی 217 والو جاگو، مجھے کیا فرق پڑا میں تو وزیر خارجہ بن گیا۔

سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ انہیں کہا گیا کہ مت لڑاؤ زین کو الیکشن ہار گیا تو بہت بے عزتی ہو گی، میں نے انہیں کہا کہ کچھ جنگیں ہوتی ہیں جو صرف جیت کے لئے ہی نہیں لڑیں جاتیں۔

دوسری طرف زین قریشی کا کہنا ہے کہ جہانگیر ترین اور علیم خان کے تناظر میں شاہ محمود قریشی نے یہ بات کی ہے۔

اس بیان کے بعد بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے بیان میں تحریک انصاف کے ان سابق رہنماؤں کی جانب اشارہ کر رہے تھے جو آج پارٹی چھوڑ کر مسلم لیگ ن کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ذرائع ابلاغ میں اس طرح کی خبریں کہ میرا پارٹی کے ساتھ آج کل کوئی اختلاف چل رہا ہے ’محض پراپیگنڈا ہیں

بی بی سی سے بات کرتے ہوئے شاہ محمود نے کہا کہ محمد سلمان کو پارٹی نے ٹکٹ نہیں دیا تھا اور طے تو یہ پایا تھا کہ جسے پارٹی ٹکٹ نہیں دے گی وہ ٹکٹ ملنے والے کے حق سے دستبردار ہو گا تاہم سلمان دستبردار نہیں ہوئے تھے اور تحریک انصاف کے ہی لوگوں نے انھیں سپورٹ کیا جو آج ن لیگ کے ساتھ ہیں۔

خیال رہے کہ 2018 میں سے سابق وزیرخارجہ نے صوبائی اسمبلی کی سیٹ پی پی 217 پر الیکشن لڑا تھا تاہم وہ یہ سیٹ آزاد امیدوار شیخ سلمان نعیم سے ہار گئے تھے۔ اس وقت سے یہ باتیں زیر گردش کرتی رہی ہیں صوبائی الیکشن میں شاہ محمود قریشی کو ہروانے میں جہانگیر ترین کا ہاتھ تھا۔

الیکشن جیتنے کے بعد سلمان نعیم نے تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کرلی تھی اور وہ جہانگیر ترین گروپ کا حصہ تھے، انہوں نے جہانگیر ترین کے کہنے پر وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے دوران حمزہ شہباز کو ووٹ ڈالا جس پر الیکشن کمیشن نے سلمان نعیم سمیت 25 ایم پی ایز کی رکنیت ختم کردی تھی۔

Advertisement