اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعلی پنجاب کے انتخاب سے متعلق لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف پی ٹی آئی کی اپیل پر سپریم کورٹ کا 3 رکنی بنچ آج دوپہر سماعت کرے گا۔
سپریم کورٹ نے تحریک انصاف کی اپیل پر 3 رکنی بنچ تشکیل دے دیا جو چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں جسٹس اعجازالاحسن اور جسٹس جمال خان مندوخیل پر مشتمل ہے۔ تحریک انصاف کی درخواست میں وزیراعلی پنجاب کے انتخاب سے متعلق لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کو غیر قانونی و غیر آئینی قرار دیکر مسترد کرنے کی استدعا کی گئی ہے، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ فریقین کو صاف اور شفاف الیکشن کا آئینی حق حاصل ہے، حمزہ شہباز کو عہدے سے ہٹایا جائے تاکہ صاف شفاف الیکشن ہو سکے، درخواست پر فیصلے تک وزیراعلیٰ پنجاب کا انتخاب روکا جائے، وزیراعلیٰ پنجاب کی کامیابی کا نوٹیفکیشن بھی معطل کیا جائے۔
سابق وزیراعظم عمران خان نے گذشتہ روز ہی سپریم کورٹ جانے کا اعلان کر دیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ حمزہ شریف کس قانون کے تحت وزیر اعلی رہ سکتا ہے، ہم اس کی وضاحت لینے سپریم کورٹ جا رہے ہیں اور سپریم کورٹ سے اپیل ہے کہ وہ وزیراعلی الیکشن پر حکم امتناع دے کیونکہ ہمارے 6 ممبر حج ادائیگی کے لیے سعودی عرب گئے ہوئے ہیں۔ حمزہ شہباز کو ہوتے ہوئے الیکشن کیسے شفاف ہوسکتے ہیں، لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے نے ثابت کیا کہ حمزہ شہباز غیر آئینی وزہراعلی تھے۔
واضح رہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے گذشتہ روز وزیراعلی پنجاب کے الیکشن کے خلاف تحریک انصاف کی درخواستیں منظور کر کے منحرف ارکان کے 25 ووٹ نکال کر دوبارہ گنتی کا حکم دیا تھا۔