اسلام آباد:(دنیا نیوز) قومی اسمبلی کے سپیکر راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ افواج پاکستان سمیت قومی اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی کرنے والوں کا محاسبہ منتخب ایوان کرے گا، ایوان اپنے جوانوں اور شہدا کے خاندانوں کے ساتھ کھڑا ہے، افواج پاکستان سمیت ملکی اداروں کے خلاف بات کرنا آئین کی خلاف ورزی ہے۔
قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکرراجہ پرویز اشرف کی صدارت میں ہوا، اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افواج پاکستان کے بارے میں جو منفی زبان استعمال کی گئی وہ قابل مذمت ہے، ملکی اداروں کیخلاف پروپیگنڈا کرنا ملک دشمنی کے زمرے میں آتا ہے۔
وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں امن و امان کی صورت حال خراب ہو رہی ہے، سابق حکومت نے کالعدم تحریک طالبان کو صوبے میں خوش آمدید کہا تھا، آج خیبر پختونخوا بھر میں کالعدم طالبان کے خلاف احتجاج ہو رہا ہے، غلام خان بارڈر پر رسائی والی سڑک پر احتجاج ختم کرانے کےلئے کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔
وقفہ سوالات میں ہوابازی کے وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ پی آئی اے کی برطانیہ اور یورپ میں پروازوں پر پابندی سابق وفاقی وزیر ہوا بازی کے غیر محتاط بیان سے عائد ہوئی، حکومت کی اولین ترجیح امریکہ اور برطانیہ کے روٹس پر پی آئی اے کی پروازوں کو دوبارہ بحال کرانا ہے، اس حوالے سے مثبت پیشرفت ہو رہی ہے، روز ویلٹ ہوٹل کی فروخت کے بجائے اسے دوبارہ آپریشنل کرنے کا منصوبہ زیر غور ہے۔
موسمیاتی تبدیلی کی وفاقی وزیر شیری رحمان نے ایوان کو بتایا کہ خیبر پختونخوا میں بلین ٹری سونامی کے حوالے سے چودہ انکوائریز نیب کے پاس زیر التوا ہیں، 14 اگست سے مون سون شجر کاری مہم کا باقاعدہ آغاز کیا جا رہا ہے۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین نور عالم خان نے کہا کہ ہمارے لئے تمام ادارے قابل احترام ہیں، پاکستان کے عوام نے ہمیں آئین کے تحفظ کا اختیار دیا ہے، قائمہ کمیٹیوں کی کارروائی کو کہیں چیلنج نہیں کیا جاسکتا، فوج کیخلاف ہرزہ سرائی پر مذکورہ نجی چینل کا لائسنس منسوخ کیا جائے۔
ایوان میں این اے 196 جیکب آباد سے منتخب رکن اسمبلی محمد میاں سومرو کو مسلسل 40 روز تک بغیر اجازت غیر حاضر رہنے پر ان کی نشست خالی قرار دینے کی تحریک بھی کثرت رائے سے منظور کر لی گئی۔