اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان میں سعودی عرب سے 8 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری پر کوئی پیشرفت نہ ہونےکا انکشاف ہوا ہے۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں انکشاف ہوا کہ آئل ریفائنری پالیسی نہ ہونے سے سرمایہ کاری نہیں ہوسکی۔ سعودی شہزادے محمد بن سلمان نے پاکستان میں آئل ریفائنری میں سرمایہ کاری کااعلان کیاتھا۔
ایڈیشنل سیکرٹری پٹرولیم نے بتایا کہ سعودی عرب نے بلوچستان کے علاقے حب اور گوادر میں آئل ریفائنری قائم کرنا تھی، ریفائنری پالیسی کا ڈرافٹ گزشتہ ماہ تیار کیا تاہم اس کے لیے 2 ماہ درکار ہیں، پالیسی کی تیاری میں ایک سال سے زائد کا وقت لگا ہے۔
چیئرمین اوگر نے بتایا کہ آخری آئل ریفائنری 2002ء میں لگی تھی ریفائنری پالیسی پرانی ہے۔ پٹرولیم ڈویژن حکام نے بتایا آئل ریفائنری کی کپیسٹی نہ ہونے سے 70 فیصد پٹرول اور ڈیزل درآمد کیا جاتا صرف 30 فیصد فِنشڈ پراڈکٹس ریفائنریز سےحاصل کی جارہی ہیں۔
ایڈیشنل سیکرٹری پٹرولیم نے کہا کہ سعودیہ عرب سےصرف کروڈ آئل موخر ادائیگیوں پر ملتا ہے سعودی عرب سے پٹرول اورڈیزل موخرادائیگیوں پرنہیں ملتا، پرانےمعاہدوں کےباعث بھارت اور روس سے 100 فیصد سستا تیل خرید سکتا ہے لیکن پاکستان اورروس کےدرمیان سستاتیل خریدنےکاکوئی معاہدہ طےنہیں پایا۔