نوشہرہ: (دنیا نیوز) بے رحم ریلوں سے چارسدہ ڈوب گیا، نوشہرہ میں بھی بڑے پیمانے پر نقصانات ہوئے، ڈیرہ اسماعیل خان، سوات میں ہر چیز تہس نہس ہوگئی، آفت زدہ ٹانک کا 90 فیصد حصہ تباہ ہوگیا، بپھری موجیں مزید 8 جانیں لے گئیں، دریائے کابل میں اونچے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا، نوشہرہ کلاں، خٹ کلے، دھوبی گھاٹ، محب بانڈہ اور دیگر علاقوں میں پانی ہی پانی، لوگ گھر بار چھوڑ کر سڑک کنارے آباد ہوکر امداد کا انتظار کرنے لگے۔
تفصیلات کے مطابق سیلاب نے ملک بھر میں تباہی مچا رکھی ہے، نوشہرہ میں سیلابی ریلے سے تباہی ہوئی، کچکولا آباد کے 250 سے زائد گھر پانی میں ڈوب گئے، لوگ آنے جانے کیلئے کشتیوں کا استعمال کرنے لگے ہیں، علاقے میں بجلی بند کردی گئی، گیس لیک ہونے سے مزید مشکلات کا سامنا ہے جبکہ گند کی وجہ سے بیماریاں پھیلنے کا خدشہ ہے۔
دوسری جانب آفت زدہ ضلع ٹانک کا انفرا سٹرکچر مکمل طور پر تباہ ہوچکا ہے، سیلاب سے 90 فیصد علاقہ بری طرح متاثر ہوا ہے، سیلابی ریلوں سے مزید 8 افراد جان سے گئے، دور دراز علاقوں میں لوگ اپنی مدد آپ کے تحت امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں، ضلع بھر میں وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری ہے اور بجلی چار روز سے بند ہے۔
ادھر دریائے سندھ میں بھی اونچے درجے کا سیلاب ہے، بھکر کے قریب ڈیرہ دریا خان پل عارضی طور پر ٹریفک کیلئے بند کردیا گیا ہے، خیبر پختونخوا اور پنجاب کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہے جبکہ انتظامیہ نے موقف اپنایا ہے کہ پل کو حفاظتی بنیادوں پر بند کیا گیا ہے۔