اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ امریکا کی طرف سے مسلسل تعاون، یکجہتی اور سیلاب زدگان کیلئے امداد انتہائی اہمیت کی حامل ہے، پاکستان باہمی سکیورٹی، صحت، موسمیاتی تبدیلیوں ، تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں پاک امریکا تعلقات کومزیدمستحکم بنانے کےلئے پرعزم ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے امریکی وزیر خارجہ کے سینئر پالیسی مشیر ڈیرک چولیٹ سے ملاقات کے دوران کیا۔
ملاقات میں ڈیرک چولیٹ نے پاکستان میں حالیہ بارشوں اور سیلاب کے نتیجے میں ہونے والی قیمتی جانوں کے ضیاع پر پاکستانی حکومت اور عوام سے دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا۔
وزیر اعظم نے ڈیرک چولیٹ کا اس مشکل وقت میں جبکہ پاکستان تاریخ کے سب سے تباہ کن سیلاب سے بری طرح دوچار ہے، دورہ کرنے پر شکریہ ادا کیا۔
شہباز شریف نے امریکی حکام کو آگاہ کیا کہ 3 کروڑ 30 لاکھ سے زیادہ پاکستانی آفت سے اب تک متاثر ہوئے ہیں جبکہ 1,300 سے زیادہ لوگ لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ زراعت، مویشیوں، املاک، اور اہم انفراسٹرکچر کو بے پناہ نقصان پہنچا ہے۔ آلودہ پانی کے استعمال سے پیدا ہونے والی بیماریوں کا ممکنہ پھیلاؤ بھی تشویشناک صورتحال اختیار کر سکتا ہے۔ حکومت اس تباہ کن صورتحال میں ترجیحی بنیادوں پر ریسکیو و ریلیف آپریشن میں پوری طرح مصروف ہے۔
وزیر اعظم نے ریسکیو اور ریلیف کے بعد سیلاب زدگان کی بحالی اور انفراسٹرکچر و نجی املاک کی تعمیر نو کے بڑے چیلنجز پر بھی روشنی ڈالی۔
شہباز شریف نے کہاکہ امریکا کی طرف سے مسلسل تعاون، یکجہتی اور سیلاب زدگان کیلئے امدد انتہائی اہمیت کی حامل ہے، کیونکہ پاکستان اور امریکا کے باہمی تعاون پر مبنی دیرینہ تعلقات دہائیوں پر محیط ہیں۔
انہوں نے پاک امریکا تعلقات کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ پاکستان سکیورٹی، صحت، موسمیاتی تبدیلیوں ، تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں ان تعلقات کو گہرا اور وسیع کرنے کے لیے پرعزم ہے، انہوں نے باہمی اعتماد، احترام اور افہام و تفہیم کے اصولوں پر مبنی دونوں ممالک کے درمیان تعمیری اور پائیدار روابط کی اہمیت پر زور دیا۔
کرہ ارض پر موسمیاتی تبدیلی کے تباہ کن اثرات کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے ماحولیاتی اہداف کو پورا کرنے کے لیے بین الاقوامی کوششوں کو تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا جس میں اس چیلنج سے بہتر طریقے سے نمٹنے کے لیے موسمیاتی بنیاد پر فنڈنگ کو متحرک کرنا بھی شامل ہے۔علاقائی تناظر میں وزیراعظم نے پرامن اور مستحکم افغانستان کیلئے افغان اثاثوں کو واگزارکرنے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ بین الاقوامی برادری کو افغانستان کے ساتھ روابط بڑھانے کی ضرورت ہے۔
بھارت سمیت خطے میں امن کے فروغ کے لیے پاکستان کے عزم کو اجاگر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق دیرینہ جموں و کشمیر تنازعہ کا حل انتہائی ضروری ہے۔
بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے ڈیرک چولیٹ نے پیغام دیتے ہوئے کہا کہ امریکا اس حالیہ سیلاب سے پیدا ہونے والے چیلنج کے تناظر میں پاکستان کے ساتھ کھڑا رہے گا، اہم مدد فراہم کرے گا، اور متاثرہ لوگوں کی زندگیوں کی بحالی اور متاثرہ کمیونٹیز کی تعمیر نو میں مدد کرے گا۔