اسلام آباد:(دنیا نیوز) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سیلاب کے باعث بد ترین تباہی کا سامنا ہے، اس وقت صرف یکجہتی کی باتیں کافی نہیں، عملی کام کی ضرورت ہے، جانتا ہوں کون فیلڈ میں کام کر رہا ہے اور کون نہیں؟ عوام اس موقع کو یاد رکھیں گے کون آیا اور کون غائب رہا، جو لوگ سیلاب پر سیاست کررہے ہیں ان سے عوام بخوبی آگاہ ہیں، وقت آئے گا کہ عوام ان سے اس کا حساب لیں گے۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ نے سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا، انتونیو گوتریس کروڑوں پاکستانیوں کے ترجمان بنے، یو این سیکرٹری جنرل نے کہا گلوبل وارمنگ کی وجہ سے پاکستان کو تباہی کا سامنا ہے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ میرےعلم میں ہے کون کون فیلڈ میں کام کر رہا ہے اور کون نہیں، اس وقت یکجہتی کی باتیں کافی نہیں، عملی کام کی ضرورت ہے، پاکستان کے ساتھ نا انصافی کا دنیا کو ازالہ کرنا چاہیے۔
وزیراعظم نے مزید 3،2 ہفتےمیں پانی اتر جائے گا اور لوگ اپنے گھر منتقل ہوجائیں گے، وفاقی وزرا سیلاب متاثرین کی مدد کیلئے آگے بڑھیں، عوام اس موقع کو یاد رکھیں گے کون آیا اور کون نہیں، کابینہ ارکان ویڈیو لنک کے ذریعے بھی اپنی ذمہ داریاں نبھا سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے آنے والے حالیہ سیلاب میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے تاہم عالمی سطح پر موسمیاتی تبدیلیوں میں پاکستان کا کوئی کردار نہیں ہے، عالمی برادری کو اپنی ذمہ داری ادا کرنا ہوگی، سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ نے دورہ پاکستان کے موقع پرہمارے جذبات کی ترجمانی کی ہے، کسی بھی ذمہ دار عہدے کے حامل شخص نے اس سے قبل اس طرح کی باتیں نہیں کیں، لاڑکانہ میں سیکرٹری جنرل ہمارے کروڑوں لوگوں کے ترجمان بنے اور کہا کہ خالی ہمدردی اور یکجہتی کی باتیں کافی نہیں، عملی طور پر اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے اورپاکستان کے ساتھ جونا انصافی ہوئی ہے اس کا ازالہ کرنے کی ضرورت ہے، اہم عہدے پر براجمان شخص کی جانب سے ایسی باتیں قابل غور ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ دکھی انسانیت اور پسے ہوئےعوام کےلئے جن جذبات کا اظہارکیا اس پر ان کے شکرگزار ہیں، کابینہ کے اراکین اپنے کام کے ساتھ ساتھ سیلاب متاثرین کےلئے بھی کام کریں جو بھی اس کارخیر میں حصہ لے رہے ہیں ان کو اپنی اورکابینہ کی جانب سے سلام پیش کرتا ہوں اور جو اس کارخیرمیں اپنا حصہ نہیں ڈال رہے ان سے استدعا ہے کہ وہ آگے بڑھ کر اس میں حصہ ڈالیں، قوم کو بخوبی یہ علم ہوچکا ہے کہ کون ان کے دکھ درد میں مشکل کی اس گھڑی میں ساتھ کھڑا ہے اور کون سیر سپاٹے کررہا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ایک دو ہفتوں بعد پانی اترنے کے بعد توقع ہے کہ لوگ اپنے علاقوں میں دوبارہ آباد ہوجائیں گے ، مخیر حضرات اور امدادی کارروائیو ں میں مصروف لوگوں کو علم ہے کہ اس وقت ملک کی صورتحال کیا ہے، کابینہ کے ارکان کی جانب سے کاوشوں پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں لیکن ان سے استدعا ہے کہ وہ مزید اپنا حصہ ڈالیں، یہ کام مشکل ضرور ہے لیکن اس کا اجربھی ملے گا جو لوگ سیلاب پر سیاست کررہے ہیں ان سے عوام بخوبی آگاہ ہیں، وقت آئے گا کہ عوام ان سے اس کا حساب لیں گے اور جو مشکل کی اس گھڑی میں ان کے ساتھ کھڑے ہیں ان کو شاباش بھی دیں گے۔