اسلام آباد: (دنیا نیوز) پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئر پرسن شپ آدھی مدت سینیٹ کو دینے کی قرار داد کثرت رائے سے منظور کرلی گئی۔
حکومت نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی چیئر پرسن شپ آدھی مدت سینیٹ کو دینے کی مخالفت کی، قرارداد سینیٹر ڈاکٹرشہزاد وسیم، رضا ربانی، سرفراز بگٹی، عبدالغفور حیدری، دنیش کمار و دیگر نے پیش کی۔
سینیٹ کی جانب سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرپرسن شپ اڑھائی سال قومی اسمبلی اور اڑھائی سال سینیٹ کو دی جائے، دستور پاکستان پارلیمنٹ کے دو برابر ایوان کو تخلیق کرتا ہے، پارلیمنٹ کو اختیار ہے کہ سرکاری خزانہ اور اخراجات میں شفافیت اور خود احتسابی کو یقینی بنانے کے لئے پارلیمانی نگرانی کو بروئے کار لائے۔
قرارداد کے مطابق پبلک اکاونٹس کمیٹی پارلیمنٹ کے دونوں ایوان کی توسیع کے طور پر کام کرتی ہے، قومی اسمبلی آبادی کی بنیاد پر نشستوں کی تخصیص کرتا ہے، لٰہذا اکثریت کے اصول وضع کرتا ہے، پبلک اکاونٹس کمیٹی کے چیئرپرسن شپ میں سینٹ اراکین کی مناسب نمائندگی فراہم کرنے کو یقینی بنائے، چیئر پرسن شپ سینیٹ اور قومی اسمبلی کے اراکین میں سے آدھی مدت بالترتیب گھومے یا تبادلہ ہو۔