لاہور: (دنیا نیوز، ویب ڈیسک) پنجاب کے مشیر داخلہ عمر چیمہ نے آئی جی پنجاب کو ہدایت کی ہے کہ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کی گرفتاری کو یقینی بنایا جائے۔
اپنے ایک بیان میں پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اور آج ہی مشیر داخلہ پنجاب کا عہدہ سنبھالنے والے سرفراز چیمہ نے کہا ہے کہ اینٹی کرپشن پنجاب رانا ثناء اللہ کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری حاصل کر چکا ہے۔ وارنٹ گرفتاری 19 اکتوبر تک موثر ہے، آئی جی پنجاب کو ہدایت کردی ہے رانا ثناء اللہ کی گرفتاری میں پنجاب پولیس اینٹی کرپشن کی معاونت کرے اور قانون کے مطابق رانا ثناءاللہ کی گرفتاری کو یقینی بنایا جائے۔
اس سے قبل وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ وارنٹ کیس کی سماعت 19 اکتوبرتک ملتوی کر دی گئی۔ سینیرسول جج اکبر نے درخواست کی سماعت کی، عدالت نے آئندہ تاریخ پر فریقین کو دلائل دینے کا حکم دیا۔
درخواست میں کہا گیا کہ اینٹی کرپشن سے ریکارڈ ٹمپراورحقائق چھپا کر وارنٹ گرفتاری حاصل کیے۔ وارنٹ گرفتاری منسوخ اور ضمانتی مچلکہ جمع کرانے کا حکم دیا جائے۔
ڈائریکٹر اینٹی کرپشن سید انور تفتیشی افسر و دیگر حکام عدالت میں پیش ہوئے، سماعت کے دوران میڈیا نمائندگان کو کمرہ عدالت سے باہر نکال دیا گیا۔ رانا ثناء اللہ پر اینٹی کرپشن نے مقدمہ درج کر رکھا ہے۔ مسلم لیگ ن وکلا ونگ کی درخواست پر اینٹی کرپشن کو نوٹس جاری کیا گیا تھا۔
سانق ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب رزاق اے مرزاکی سربراہی میں لیگل ٹیم عدالت پہنچی جبکہ ڈائریکٹراینٹی کرپشن سید انور تفتیشی افسراور دیگر حکام بھی عدالت میں پیش ہوئے۔
رانا ثناء اللہ کے خلاف چار سال قبل اراضی کے حوالے سے اینٹی کرپشن پنجاب نے مقدمہ درج کیا تھا۔
رزاق اے مرزا نے کہا کہ عدالت نے اینٹی کرپشن کی درخواست پر وارنٹ گرفتاری جاری کیے اب عدالت ہی اسے منسوخ کرسکتی ہے۔ رانا ثنا ء اللہ روپوش نہیں ہو ئے، وزیرداخلہ ہیں اور اپنے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔ ملزم کی جانب سے جب وکیل عدالت میں پیش ہوجائے، تو حاضری ہوتی ہے۔ رانا ثنا اللہ کے وارنٹ گرفتاری منسوخ کرکے ضمانتی مچلکے آڈر کیے جائیں جبکہ محکمہ اینٹی کرپشن کی جانب سے درخواست کی مخالفت کی گئی۔
خیال رہے کہ رانا ثنا کیخلاف اینٹی کرپشن نے کلرکہار میں مبینہ اراضی فراڈ میں مقدمہ درج کیا تھا۔۔
یاد رہے چند روز قبل راولپنڈی کے سینیئر سول جج کرمنل ڈویژن ماڈل ٹرائل کورٹ غلام اکبر نے وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کی ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے، رانا ثناء پر 420، 471، 109، 467، 468اور دیگر دفعات کے تحت اینٹی کرپشن سیل کو مطلوب ہے۔
ترجمان اینٹی کرپشن نے وضاحت کی تھی کہ اینٹی کرپشن انکوائری میں حاضر نہ ہونے کے باعث رانا ثنا اللہ کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری مقدمہ نمبر20/19 میں جاری ہوئے ہیں۔
دوسری طرف وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے ورانٹ گرفتاری عدالت میں چیلنج کر دیے ہیں۔
رانا ثنااللہ کے وکلا کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا کہ رانا ثنا اللہ وفاقی وزیر داخلہ ہیں اور سب کے سامنے ہوتے ہیں، محکمہ اینٹی کرپشن نے غلط بیانی کرکے عدالت سے وارنٹ حاصل کیے۔
اس سے قبل ترجمان وزارت داخلہ نے کہا تھا اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ نے عمرانی فتنے کا آلہ کار بن کر 4 سالہ پرانے مقدمے کے ریکارڈ میں جعل سازی کی اور حقائق جان بوجھ کر چھپاکر عدالت سے دھوکا دہی اور گمراہ کرکے وارنٹ حاصل کیے۔