لاہور: (لیاقت انصاری سے) نئے آئی جی پنجاب کی تقرری کے معاملے پر پنجاب حکومت نے وفاقی حکومت کو تین نام بھجوا دیئے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی کی منظوری کے بعد وفاق کو پینل کے نام بھجوا دیئے گئے، فیاض احمد دیو ایڈیشنل آئی جی پولیس،عامر ذوالفقار ایڈیشنل آئی جی پولیس اور غلام محمود ڈوگر ایڈیشنل آئی جی پولیس کے نام تجویز کردیئے گئے۔
پنجاب کی درخواست میں کہا گیا ہے کہ 3 میں سے کسی ایک افسر کو پنجاب کا صوبائی پولیس آفیسر مقرر کیا جائے، آئی جی پولیس فیصل شاہکار خدمات جاری رکھنے سے معذرت کر چکے ہیں، پنجاب کابینہ بھی سانحہ وزیر آباد میں آئی جی کی کارکردگی بارے تحفظات کا اظہار کر چکی ہے۔
پنجاب کی جانب سے آئی جی کی خدمات واپس لینے کے لئے وفاق کو لکھے گئے خط کے متن کے مطابق صوبائی کابینہ آئی جی پنجاب فیصل شاہکار کی پرفارمنس پر تحفظات کا اظہار کر چکی یے، آئی جی پنجاب کی کارکردگی مایوس کن ہونے کی بنا پر وفاق میں خدمات واپس لی جائیں، آئی جی پنجاب فیصل شاہکار کی کارکردگی چار نومبر کو مایوس کن رہی۔
متن کے مطابق لانگ مارچ کےکے دوران وزیر آباد سانحہ کارگردی مایوس کن تھی، پنجاب حکومت نے 6 نومبر کو خدمات واپس لینے کے لیے وفاق کو خط لکھا، آئی جی پنجاب فیصل شاہکار نے خود بھی عہدے سے الگ ہونے کا فیصلہ کر رکھا ہے، تمام صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن فیصل شاہکار کی خدمات واپس لے۔
وفاقی حکومت کا آئی جی پنجاب فیصل شاہکار کی خدمات واپس لینے سے انکار
وفاقی حکومت نے آئی جی پنجاب فیصل شاہکار کی خدمات واپس لینے سے انکار کردیا۔
وفاقی اسٹیبلیشمنٹ نے فیصل شاہکار کو بطور آئی جی پنجاب کام جاری رکھنے کا حکم دے دیا۔
اسٹیبلیشمنٹ ڈویژن کے مطابق آئی جی پنجاب فیصل شاہکار کی خدمات واپس لینے سے متعلق کوئی معاملہ زیر غور نہیں، فیصل شاہکار نے وفاقی حکومت کو لکھا تھا کہ ان کی خدمات واپس لی جائیں وہ پنجاب میں کام نہیں کرنا چاہتے۔