اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی کے سابق رہنما و سابق سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے کہا ہے کہ پاکستان کو تبدیل کرنا ہے تو پھر سیاستدانوں کو اسٹیبلشمنٹ سے دور ہونا ہو گا۔
مصطفیٰ نواز کھوکھر کا کہنا تھا کہ پلڈاٹ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سیاست دان اقتدار کے لالچی ہیں، اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات نہیں کرائے گئے، اگر پاکستان کو تبدیل کرنا ہے تو پھر سیاست دانوں کو بھی اسٹیبلشمنٹ سے دور ہونا پڑے گا۔
سابق سینیٹر نے کہا کہ معاشرے میں بہت زیادہ ناامیدی پھیلی ہوئی ہے، سیاست دان روڈ میپ کے حوالے سے کوئی بات نہیں کرتے، پارلیمنٹ کا کوئی حال نہیں، حکومت کی سمت درست نہیں۔
مصطفیٰ نواز کھوکھر کا کہنا تھا کہ عمران خان کافی مقبول لیڈر ہیں، سب کو اکٹھے ہو کر پاکستان کو سلیوشن کی جانب لے کر جانا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کا سیاست میں اثر و رسوخ ہے، 75 سال میں جو کچھ ہوا عوام کے لیے بہتری نہیں ہوئی، آج ملک کی معیشت تباہی کے دہانے کھڑی ہے، 75سالوں کا سفر اچھا نہیں رہا، بھارت، بنگلا دیش ہم سے آگے نکل چکے ہیں، ہماری جوڈیشری کا حال دیکھ لیں، آج پاکستان کا موازنہ افغانستان سے کیا جا رہا ہے۔
مصطفیٰ نوازکھوکھر نے کہا کہ دہشت گردی کا سیریس چیلنج موجود ہے، جس نہج پر ہم کھڑے ہیں اب فیصلہ کرنا ہو گا۔