ملک کو بحرانوں سے نکالنے کیلئے سب کو مل کر کام کرنا ہوگا، احسن اقبال

Published On 04 January,2023 04:28 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر منصوبہ بندی ، ترقی و اصلاحات و خصوصی اقدامات احسن اقبال نے کہا ہے کہ مشکل حالات میں معیشت کو آگے لے کر جا رہے ہیں، ملک کو بحرانوں سے نکالنے کیلئے سب کو مل کر کام کرنا ہوگا۔

وفاقی وزیر کا وزارت منصوبہ بندی و ترقی کے بہتر کارکردگی والے ملازمین کو تقسیم اسناد دینے کی تقریب سے خطاب میں کہنا تھا کہ ہمیں توانائی بچت پالیسی پر عمل کرتے ہوئے غیر ضروری اخراجات کو روکنا ہو گا، 2013ء میں حکومت سنبھالی تو بہت سے چیلنجز کا سامنا تھا، 2013 میں بجلی کی لوڈشیڈنگ عروج پر تھی۔

احسن اقبال نے کہا ہے کہ گزشتہ حکومت نےفنڈز جاری کرنے سےانکار کر دیا تھا جس کی وجہ سے منصوبے مکمل نہیں ہوئے اور لاگت میں اضافہ ہوا، ملازمین کو بہتر کارکردگی پر ایوارڈ دینے کا مقصد ان کی کارکردگی کو تسلیم کرنا ہے، کسی بھی کامیاب نظام کو چلانے کے لئے سزا اور جزا ضروری ہے، بہتر کارکردگی والے ملازمین کی حوصلہ افزائی ضروری ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ملازمین کو بہتر کارکردگی پر ایوارڈ دینے کا مقصد ان کی کارکردگی کو تسلیم کرنا ہے، کسی بھی کامیاب نظام کو چلانے کے لئے سزا اور جزا ضروری ہے، 18-2017 میں سوچتے تھے کون سا نیا منصوبہ شروع کیا جائے، آج سوچتے ہیں کون سے منصوبے کے فنڈ کاٹیں۔

احسن اقبال نے کہا کہ 4 سال بعد ہمیں بحران کا شکار معیشت ورثے ملی، 75 سال میں کبھی ایسا نہیں ہوا کہ آخری سہ ماہی میں ترقیاتی بجٹ جاری کرنے کو پیسے نہ ہوں، 2018ء کے مقابلے میں ترقیاتی بجٹ ڈبل ہونے کے بجائے آدھا رہ گیا ہے، سب کو محنت کر کے پاکستان کو آگے لے جانا ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان کی قوم میں بہت صلاحیت ہے، محنت کی جائے تو دو سال میں پاکستان کو ٹرن اراؤنڈ کرسکتے ہیں، اس وقت کوئی دشمن بھی پاکستان کے دیوالیہ ہونے کی بات نہیں کر رہا لیکن اندر سے یہ باتیں ہو رہی ہیں، مالی بحران میں وسائل کے ضیاع کو بھی روکنا ہے، توانائی کی بچت کے حوالے سے بجلی کے غیر ضروری استعمال اور پٹرول کی کھپت پر قابو پانا ہوگا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ تمام کیڈرز کے کل 21 افسروں کو شاندار کارکردگی پر تعریفی اسناد سے نوازا گیا جس میں کیش انعام بھی شامل ہیں، انہوں نے ملازمین پر زور دیا کہ وہ اپنی کارکردگی اور پیداواری صلاحیت میں اضافہ کریں اور اپنے کام کو ایک مشن کے طور پر لیکر چلیں جبکہ اپنے اوقات کار کو بوجھ کے طور پر نہ دیکھیں۔