لاہور: (دنیا نیوز) پنجاب میں انتخابات کی تاریخ نہ دینے کے کیس میں لاہور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کی درخواست منظور کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو انتخابات کی تاریخ دینے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے الیکشن کمیشن کو فوری طور پر الیکشن کرانے کا شیڈول جاری کرنے کا حکم دیا، عدالت نے کہا کہ الیکشن کمیشن 90 روز میں الیکشن کرانے کا پابند ہے، انتخابات کا شیڈول جاری کرے، لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس جواد حسن نے اوپن کورٹ میں مختصر فیصلہ سنایا۔
لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب میں الیکشن کی تاریخ سے متعلق دائر درخواستوں کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا، فیصلہ 16 صفحات پر مشتمل ہے، جسٹس جواد حسن نے فیصلے میں کہا ہے کہ الیکشن کمیشن گورنر پنجاب سے مشاورت کے بعد فوری تاریخ کا اعلان کرے۔
یہ بھی پڑھیں: ہائیکورٹ کا فیصلہ خوش آئند، الیکشن کمیشن فوری انتخابات کا اعلان کرے: پرویز الہٰی
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن اس بات کو یقینی بنائے کہ 90 روز کے اندر الیکشن ہوں گے، اس بات کو بھی یقینی بنایا جائے کہ انتخابات 90 روز سے زائد تاخیر کا شکار نہ ہوں۔
تحریری فیصلہ آئین کے آرٹیکل 105 اور 112 کے ساتھ پڑھا گیا، فیصلے میں کہا گیا کہ آرٹیکل 224(2) کسی صوبائی اسمبلی میں انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرنے کے اختیار کا ذکر نہیں کرتا اگر وہ قانون کے عمل سے تحلیل ہو جائے، گورنر کے دستخط کے بغیر اسمبلی خود تحلیل ہو تو اس صورت میں آئین نے کسی اتھارٹی کو تاریخ دینے کا پابند نہیں کیا۔
یہ بھی پڑھیں: امید ہے حکومت بغاوت کے بجائے آئین پر عمل کرے گی، اسد عمر
تحریری فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن غیر جانبدار ادارہ ہے، انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے، بطور خود مختار آئینی ادارہ ہونے کی حیثیت سے الیکشن کمیشن قانون کے مطابق الیکشن کرانے اور الیکشن کے انتظامات کرانے کا پابند ہے۔
فیصلے کے مطابق آئین کا آرٹیکل 220 وفاقی اور صوبائی اداروں کو الیکشن کمیشن کی معاونت کا پابند کرتا ہے، الیکشن کمیشن قانون کے مطابق الیکشن کا انعقاد کروائے، الیکشن کمیشن گورنر پنجاب سے مشاورت کرے کہ الیکشن کی تاریخ کا فوری اعلان کرے، اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ الیکشن مقررہ وقت کے اندر کروائے جائیں۔
یہ بھی پڑھیں: عدالت نے آئین کے مطابق فیصلہ دیا، قوم کو مبارکباد: سپیکر محمد سبطین خان
کیس کی سماعت کے دوران چیف سیکرٹری پنجاب، آئی جی پنجاب اور صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب سعید گل عدالت میں پیش ہوئے، چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ ہم نے اپنی تجاویز الیکشن کمیشن کو دیدی ہیں، ہم الیکشن کمیشن اور عدالت کے فیصلے کے پابند ہیں اور آئین کے آرٹیکل 220 پر عملدرآمد کے پابند ہیں، لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس جواد حسن نے کہا کہ عدالت کو بس آپ کی یقین دہانی چاہئے تھی۔