اسلام آباد: (دنیا نیوز) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلی کے عام انتخابات کے معاملے پر ایوان صدر میں ہونے والے مشاورتی اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی زیرصدارت الیکشن کمیشن کا اجلاس ہوا، اجلاس میں ایوان صدر میں مشاورت سے متعلق شرکت پر غور کیا گیا، الیکشن کمیشن نے مشاورتی اجلاس کیلئے ایوان صدر نہ جانے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:الیکشن کمیشن کا ایوان صدر کو خط ، مشاورتی عمل کا حصہ بنانے سے معذرت
ذرائع الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن 19 فروری کو صدر پاکستان کو جواب دے چکا ہے، الیکشن کمیشن کا اب بھی وہی موقف ہے۔
الیکشن کمیشن نے کہا کہ انتخابات کا معاملہ مختلف عدالتی فورمز پر زیر التوا ہے، الیکشن کمیشن ابھی صدارتی آفس کے مشاورتی عمل کا حصہ نہیں بن سکتا۔
یہ بھی پڑھیں:الیکشن کی تاریخ کے بہانے بنا کر آئین سے کھلواڑ کیا جارہا ہے: صدر عارف علوی
یاد رہے کہ گزشتہ روز الیکشن کمیشن نے ایوان صدر کو خط کا جواب دیتے ہوئے صوبوں کے انتخابات سے متعلق صدر کو مشاورتی عمل کا حصہ بنانے سے معذرت کی تھی، خط میں کہا گیا تھا کہ آئین کے آرٹیکل 105 کے تحت تحلیل شدہ اسمبلی کے انتخابات کی تاریخ گورنر دے سکتا ہے۔
واضح رہے کہ صدر مملکت عارف علوی نے پنجاب اور کے پی میں انتخابات کے معاملے پر چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھ کر ہنگامی مشاورت کے لیے ایوان صدر بلایا تھا جسے الیکشن کمیشن نے مسترد کردیا۔
صدر مملکت کو مراسلہ
الیکشن کمیشن نے صدر مملکت کو مشاورتی اجلاس میں شرکت نہ کرنے سے متعلق آگاہ کر دیا۔
سیکرٹری الیکشن کمیشن نے بذریعہ مراسلہ ایوان صدر کو آگاہ کیا، دونوں صوبوں میں انتخاب کا معاملہ عدالتوں میں زیر التواء ہے، الیکشن کمیشن زیر التواء معاملہ پر مشاورت میں شریک نہیں ہوسکتے۔
مراسلے میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن نے آج اجلاس میں شرکت نہ کرنے کافیصلہ کیا ہے۔