اسلام آباد: (دنیا نیوز) چیف جسٹس آف پاکستان نے پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات میں تاخیر کے معاملے پر از خود نوٹس لے لیا جس پر 9 رکنی بنچ آج دوپہر 2 بجے سماعت کرے گا۔
9 رکنی بنچ کی سربراہی چیف جسٹس پاکستان کریں گے جبکہ بنچ کے دیگر ممبران میں جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر، جسٹس یحییٰ خان آفریدی، جسٹس مظاہر نقوی، جسٹس جمال خان مندو خیل، جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس اطہر من اللہ شامل ہیں۔
سپریم کورٹ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ازخود نوٹس 3 سوالات پر لیا گیا، دیکھا جائے گا کہ انتخابات کی تاریخ دینا کس کا اختیار ہے؟ ازخود نوٹس میں یہ بھی دیکھا جائے گا کہ انتخابات کرانے کی آئینی ذمہ داری کس نے اور کب پوری کرنی ہے؟ فیڈریشن اور صوبوں کی آئینی ذمہ داری کیا ہے؟۔
دوسری جانب حکومت نے 9 رکنی بنچ میں شامل دو ججز جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس مظاہر نقوی کی شمولیت پر اعتراض اٹھایا ہے، رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ’ہمیں امید ہے دونوں ججز ہمارے تحفظات کی وجہ سے بنچ سے علیحدہ ہوجائیں گے۔
علاوہ ازیں پاکستان بار کونسل نے بھی از خود نوٹس کیس میں 9 رکنی بنچ پر تحفظات کا اظہار کیا ہے، وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل نے کہا کہ اس معاملے پر فُل کورٹ بنچ بننا چاہیے تھا۔