لاہور: (دنیا نیوز) چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت کو بیک کرنے والوں سے ہمیں کوئی امید نہیں، قوم سپریم کورٹ کی طرف دیکھ رہی ہے۔
لاہور میں ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ پرسوں ہم نے الیکشن ریلی کی تاریخ کا اعلان کیا تھا، پولیس نے باقاعدہ ریلی کا روٹ طے کیا، ریلی والے دن اچانک دفعہ 144 نافذ اور راستوں پر کنٹینرز لگا دیئے گئے، جان بوجھ کر ورکرز پر واٹر کینن، آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی، پیمرا نے ریلی دکھانے پر پابندی لگا دی۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت مجھے گرفتار یا نااہل کرنے کے بعد الیکشن کروانا چاہتی ہے: عمران خان
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ جو سازش چل رہی تھی مجھے سمجھ آگئی، نواز شریف پہلے مشرف دور اور پھر علاج کے بہانے بھاگ گیا، بھگوڑا کہتا ہے عمران خان کو راستے سے ہٹایا جائے، جیل جانے سمیت ہر چیز کیلئے تیار ہوں، انہوں نے کل ملک کی جمہوریت کو نقصان پہنچایا، 23 سے 24 افسران کا لکھ کر دیا 25 مئی کو ظلم کرنے والے افسران کو نہ لگایا جائے۔
سابق وزیر اعظم عمران خان نے مزید کہا کہ چن چن کر ہمارے مخالفین کو نگران حکومت میں لگایا گیا، اب انہوں نے بیورو کریسی سے ریٹرننگ افسر لینے کا فیصلہ کیا ہے، بیورو کریسی سے کسی کو امید نہیں، عدلیہ سے ریٹرننگ افسران لیے جائیں، ساری قوم عدلیہ کے ساتھ کھڑی ہے، اس وقت مجرموں نے ملک پر قبضہ کیا ہوا ہے، ان کو جو بیک کر رہے ہیں ان سے تو ہمیں کوئی امید نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: عوام ساتھ ہیں، کسی اور کی مدد کی ضرورت نہیں : عمران خان
عمران خان نے کہا کہ پوری قوم سپریم کورٹ کی طرف دیکھ رہی ہے، ہم چاہتے ہیں سپریم کورٹ آئین و قانون کے ساتھ کھڑی ہو، سسیلین مافیا سپریم کورٹ کو تقسیم کرنے کی کوشش کر رہا ہے، یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے سپریم کورٹ پر حملہ اور ججز کو فون کرتے تھے، ججز سے درخواست کرتا ہوں آپ نے آئین و قانون کے ساتھ کھڑا ہونا ہے۔
انہوں نے کہا یہ الیکشن سے ڈرے ہوئے ہیں، لوگوں کو قتل اور دھماکے بھی کروائیں گے، الیکشن ان کی موت ہے، پاکستانی قوم ان سے متنفر ہو چکی ہے، یہ الیکشن نہیں جیت سکتے اسی لیے بھاگ رہے ہیں، یہ مافیا عدلیہ میں پھوٹ ڈالے گا، عدلیہ کو اس وقت اتحاد کی ضرورت ہے، گورنر خیبرپختونخوا نے تاحال الیکشن کی تاریخ کا اعلان نہیں کیا، ملک تب بچے گا جب قانون کی حکمرانی ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور ہائیکورٹ: عمران خان کی تقاریر نشر کرنے پر پابندی کا حکم معطل
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف نے کہا کہ یہ ہر قسم کا سپریم کورٹ پر پریشر ڈالیں گے، نامعلوم افراد سے بھی پریشر ڈلوائیں گے، توشہ خانہ کا پورا کیس کھلے گا تو قوم کو حقائق کا پتا چلے گا، پہلے فارن فنڈنگ کا الزام لگایا گیا تھا کچھ نہیں نکلا، ملک کی خاطر اپنے قاتل، چیف الیکشن کمشنر کو بھی معاف کرنے کو تیار ہوں، الیکشن کمیشن کا شفاف الیکشن کرانا بہت ضروری ہے۔
سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا نگران سیٹ میں دشمنوں کو اوپر بٹھانا یہی دھاندلی ہے، اگر قوم نے ظالموں کے سامنے سر جھکا دیا تو پھر قوم کا کوئی مستقبل نہیں، وکلا اختلافات بھلا کر اس وقت متحد ہو جائیں، یہ وقت ہے وکلا آزاد عدلیہ کیلئے کھڑے ہو جائیں، مافیا وکلا کو تقسیم کرنا چاہتا ہے، یہ وقت ہے ہم نے اپنی عدلیہ کیساتھ کھڑا ہونا ہے، ہم جدوجہد سے ہی ان کو شکست دے سکتے ہیں۔
عمران خان نے مزید کہا کہ چوروں نے اوپر بیٹھ کر این آراو لے لیا، سارے ظالم اور ان کے سہولت کار اکٹھے ہوئے ہیں، ان کا ایک ہی مقصد ہے ملک میں انصاف قائم نہ ہو، یہ ڈرے ہوئے ہیں کہیں ملک میں انصاف کا نظام قائم نہ ہو جائے، میرے دشمن جتنے خوفزدہ ہیں اتنی ہی احتیاط کر رہا ہوں، وہ چاہتے ہیں مجھے ہٹا دیا جائے اور تحریک انصاف آہستہ آہستہ ختم ہو جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ میری جان خطرے میں ہے اور مجھے جیل میں ڈالنا چاہتے ہیں، عمران خان ہو یا نہ ہو آپ لوگوں نے جہاد کرنا ہے پھر ہی نظام بدلےگا، قوم کو کہتا ہوں اپنے حقوق کیلئے سڑکوں پر نکلنا ہے، انسان ظلم کا مقابلہ کر کے جہاد کرتا ہے، یہ راہ حق کی سیدھی سیدھی جنگ ہے، میں ہوں یا نہ ہوں آپ لوگوں نے اس جہاد سے ہٹنا نہیں۔