اسلام آباد: (دنیا نیوز) اسلام آباد ہائی کورٹ نے نور مقدم قتل کیس میں مجرم ظاہر جعفر کی سزائے موت کے خلاف اپیلیں مسترد کر دیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے نور مقدم قتل کیس میں اپیلوں پر فیصلہ سنا دیا، چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے محفوظ فیصلہ سنایا، عدالت نے مجرم ظاہر جعفر کی سزائے موت کو حکم برقرار رکھتے ہوئے ریپ چارجز پر بھی سزائے موت کا حکم دے دیا۔
یہ بھی پڑھیں: نور مقدم کو کیوں قتل کیا؟ ملزم ظاہر جعفر نے گھناؤنے جرم کی وجہ بتا دی
اسلام آباد ہائی کورٹ نے مجرم ظاہر جعفر کو 2 بار سزائے موت کا فیصلہ سنایا، زیادتی کے جرم میں 25 سال قید کی سزا بھی سزائے موت میں تبدیل کر دی، شریک مجرمان محمد افتخار اور جان محمد کی سزا کے خلاف اپیلیں بھی خارج کر دی گئی ہیں۔
واضح رہے کہ ٹرائل کورٹ نے نور مقدم قتل کے مقدمے میں مجرم ظاہر جعفر کو سزائے موت سنائی تھی جبکہ دو شریک مجرمان ملازمین جان محمد اور افتخار کو 10، 10 سال قید کی سزا سنائی تھی، ظاہر جعفر کے والدین ذاکر جعفر اور عصمت آدم جی سمیت مقدمے میں نامزد دیگر ملزمان کو بری کیا گیا تھا۔