لاہور (دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما و سابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ صدر مملکت کا خط آئین کی بنیاد پر لکھا گیا تھا لیکن وزیراعظم نے اس کا جواب بیہودہ طریقے سے دیا ہے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد چودھری کا کہنا تھا کہ رات لاکھوں لوگوں نے فسطائی حکومت کے ہتھکنڈوں کو مستر د کیا، پورا پاکستان اس وقت عمران خان کے ساتھ کھڑا ہے، مینار پاکستان کی طرف جانے والے تمام راستوں کو کنٹینرز کے ذریعے بند کیا گیا، اس حکومتی ظلم اور جبر کی کوئی مثال نہیں ملتی، لاہور سے لوگوں کو اٹھا کر میسنگ پرسن قرار دیا جارہا ہے، اینٹی کرپشن،ایف آئی اے کے نوٹسز دیئے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہا گھروں میں گھس کر خواتین کی بے عزتی کی جارہی ہے، سیاسی ورکرز کے ساتھ اس سے پہلے اتنا برا سلوک نہیں دیکھا،6 لوگ آٹے کی قطار میں لگ کر اپنی جان دے چکے ہیں، اس ملک کو کیا بنادیا ہے؟ ہم لوگوں کی اس طرح بے عزتی برداشت نہیں کرسکتے، یہ حکومت پاکستان کو دوبارہ فیٹف کی لسٹ میں ڈلوائے گی، آج تیل اور ڈیزل کی قیمت ہمارے وقت سے دگنی ہوچکی ہے، عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمت آدھی ہوئی ہے اور ادھر ڈبل ہوگئی ہے، اس 22 کروڑ آبادی والے ملک کو آپ نے تماشا بنا کر رکھ دیا ہے۔
سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ سیاست ایک دوسرے کے نقطہ نظر کو دیکھ کر آگے بڑھنے کا نام ہے، جس طریقے سے یہ لوگ آگے بڑھ رہے ہیں یہ پاکستان میں بڑے بحران کو جنم دے چکے ہیں، آپ لوگ اتنے خوفزدہ ہیں کہ الیکشن سے بھاگ گئے ہیں، اس وقت تمام نظریں سپریم کورٹ پر ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ صدر کا خط آئین کی بنیاد پر لکھا گیا ہے، صدر کے خط کا جواب بے حودہ طریقے سے دیا گیا ہے، شہبازشریف کے خط سے حساب لگا لیں کہ وہ کس قدر چھوٹے آدمی ہیں، پاکستان میں جبری گمشدگیوں کی کوئی گنجائش نہیں، پاکستان میں آئینی حکومت دور نہیں۔
جنرل سیکرٹری پاکستان تحریک انصاف اسد عمر کا کہنا تھا کہ جب ملک ایسے ہی چلے گا تو ملک میں جمہوریت کی کوئی گنجائش نہیں، آنے والا ہفتہ تاریخ کے لیے اہم موڑ ثابت ہوگا، پاکستان کی عدلیہ اب 1950 والی عدلیہ نہیں، عدلیہ سب کو آئین کا دفاع کرتی ہوئی نظر آئے گی، حسان نیازی کو اٹھا کر کوئٹہ لے کر چلے گئے اب لاہور میں پرچہ کاٹ دیا ہے، یہ ملک کو تباہی کے علاوہ کہیں نہیں لے جارہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کل لاہوری بڑی تعداد میں خود نکلے ہیں، عوام کپتان کے لئے نہیں اپنے لئے نکلے، اس وقت پاکستان میں فسطائیت عروج پر ہے۔