کراچی: (دنیا نیوز) کراچی کی ملیرکورٹ نے فراڈ اور دھمکانے کے مقدمے میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سندھ کے صدر علی زیدی کی ضمانت منظور کر لی۔
عدالت نے علی زیدی کو 10 ہزار روپے کے مچلکے جمع کروانے کا حکم بھی دیا جبکہ مدعی مقدمہ کے وکیل کامران بلوچ نے درخواست ضمانت پر اعتراض نہیں کیا۔
اس موقع پر مدعی مقدمہ کے وکیل کامران بلوچ نے کہا کہ میرے موکل نے کہا ہے کہ ہم آؤٹ آف کورٹ سیٹلمنٹ کریں گے جس پر علی زیدی کے وکیل خالد محمود نے جواب دیا کہ ہم کوئی آؤٹ آف کورٹ سیٹلمنٹ نہیں کر رہے۔
بعدازاں کراچی کی ملیرکورٹ نے فراڈ اور دھمکانے کے مقدمے میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سندھ کے صدر علی زیدی کی ضمانت منظور کر لی۔
قبل ازیں ملیرکورٹ کراچی میں پی ٹی آئی رہنما علی زیدی کے خلاف فراڈ اور دھمکانے کے کیس کی سماعت ہوئی، گرفتار پی ٹی آئی رہنما علی زیدی کو انتہائی سخت سکیورٹی میں سٹیل ٹاؤن تھانے سے ملیر کورٹ میں پیش کیا گیا۔
پولیس کی جانب سے پی ٹی آئی رہنما علی زیدی کو 3 دن کا جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت لایا گیا، علی زیدی کی پیشی کے موقع پر ملیر کورٹ اور اطراف میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے۔
کیس کا پس منظر
یاد رہے کہ پی ٹی آئی رہنما علی زیدی کو کراچی میں 15 اپریل کو گرفتار کیا گیا تھا جس کی تحریک انصاف کے رہنماؤں نے تصدیق کرتے ہوئے اس کی مذمت کی تھی۔
ترجمان پی ٹی آئی سندھ کے مطابق علی زیدی پی ٹی آئی سندھ سیکرٹریٹ میں تنظیمی عہدیداران سے ملاقات کررہے تھے کہ اس دوران سول اور یونیفارم میں ملبوس اہلکاروں نے علی زیدی کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پرمنتقل کردیا تھا۔
گرفتاری کے بعد علی زیدی کے خلاف ابراہیم حیدری تھانے میں فراڈ اور دھمکیاں دینے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا، مقدمے میں الزام عائد کیا گیا کہ علی زیدی ریئل سٹیٹ کا کام کرتے تھے، ان پر 2013 میں پراپرٹی کے جعلی کاغذات ضمانت کے طور پر دینے کا الزام ہے۔