اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ انشااللہ مذاکرات کی نوبت نہیں آئے گی، مولانا عبدالشکورکی شہادت ایک حادثہ ہے۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عدالت اپنی پوزیشن واضح کرے کیا وہ عدالت ہے یا پنچایت، عدالت کہہ رہی ہے کہ عمران خان سے بات کریں، جس شخص کو اب تک نااہل ہو جانا چاہیے تھا سپریم کورٹ اس کو سیاست کا محور بنا رہی ہے، اسمبلی قانون پاس کر چکی ہے، عدالت کو پارلیمنٹ کے ایکٹ کا احترام اور پیروی کرنا ہوگی۔
مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ اتحادیوں سے بھی کہا اس بینچ پر پارلیمنٹ عدم اعتماد کر چکی ہے، ہمارا وزیر قانون، اٹارنی جنرل ان کو بتا چکا ہے آپ پرعدم اعتماد کر رہے ہیں، آج اس بینچ کے سامنے میں پیش ہو کر یقین دہانیاں کراؤں؟، کس شخص سے ہم مذاکرات کریں؟، اگر وہ واقعی الیکشن چاہتا تھا جب اقتدار میں تھا تب کیوں نہیں اعلان کیا، عدالت کے اس جبر کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ کا 14 مئی کا انتخابات کا فیصلہ واپس نہیں ہوگا: چیف جسٹس
پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پورے عمل کو غیر سیاسی عمل کہتے ہیں، کب تک ہمیں ان باتوں سے بلیک میل کیا جائے گا، ایک زمانہ تھا بندوق کے سائے تلے اور آج ہتھوڑے کے سامنے مذاکرات کا کہا جا رہا ہے، اس شخص نے کہا اگر دوتہائی اکثریت نہ ملی تو نتائج کو نہیں مانوں گا، اس سے بات کرنا پوری سیاست، پوری پارلیمنٹ کی توہین ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ چیف جسٹس سے براہ راست کہتا ہوں آپ ہماری توہین کر رہے ہیں، ایک شخص کو تحفظ دینے کیلئے پوری قوم کو ذلیل کر رہے ہیں، وزارت دفاع کی درخواست کو مسترد کیا جا رہا ہے، عمران خان کو بات چیت کا اہل نہیں سمجھتے، ان کو ہم ملکی دائرے سے نکالنا چاہتے ہیں، سپریم کورٹ اسے محور بنانا چاہتی ہے، آپ کا ہتھوڑا، جبر نہیں چلے گا۔
یہ بھی پڑھیں: ن لیگ نے پنجاب میں 14 مئی کو شیڈول الیکشن کا بائیکاٹ کر دیا
جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اگر جبر کی بنیاد پر فیصلے مسلط کیے تو پھر ہم بھی عوام کی عدالت میں جائیں گے، عدالت چودہ مئی میں پھنسی ہوئی ہے، عدالت نے جو فیصلہ کیا ہے وہ واپس لے، اگر پارلیمنٹ سپریم ہے تو وہ ہمیں بلوا سکتے ہیں تو ہم کیوں نہیں، سپریم کورٹ اپنے رویئے پر لچک پیدا کرے، اگر واضح فریق بن رہے ہیں تو پھر استعفے دے کر سیاست میں آجائیں۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ کہا جا رہا ہے عمران خان سے بات کی جائے الیکشن کی تاریخ پر اتفاق کریں، ان کو چار سے پانچ مقدمات کا سامنا ہے کسی بھی کیس میں نااہل ہو سکتے ہیں، یقیناً قوم دلدل میں پھنسی ہوئی ہے، روپے کی قدر گرنے سے حج مہنگا ہوا، حجاج کرام کو وی آئی پی سہولیات دلوائیں گے اور بقیہ پیسے بھی دلوائیں گے۔