کوئٹہ: (دنیا نیوز) بلوچستان طاقتور موسمی سسٹم کی لپیٹ میں آگیا ہے، چمن، پشین، مستونگ، دکی، ڈیرہ بگٹی، کوہلو، آواران اور نصیرآباد میں تیز بارشوں سے ندی نالوں میں طغیانی کے بعد بلوچستان کو سندھ سے ملانے والی دونوں اہم قومی شاہراہیں بند ہوگئیں۔
بولان کے علاقے پنجرہ پل کا متبادل راستہ بہہ جانے سے ٹریفک معطل، لسبیلہ کے قریب کوئٹہ کراچی شاہراہ بھی سیلابی ریلے میں بہہ گئی، کراچی جانے والی ٹریفک کا متبادل راستہ بھی متاثر جبکہ کوئٹہ سبی شاہراہ کو ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند کر دیا گیا ہے۔
حکام کے مطابق بلوچستان کے پاک افغان اور پاک ایران سرحدی علاقوں میں موسلادھار بارش اور ژالہ باری کے بعد کیچ، تربت، مند اور بلو سمیت کئی علاقوں میں طوفانی بارش اور سیلابی ریلوں سے نقصانات رپورٹ ہوئے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ گزشتہ رات پانی کا بہاؤ زیادہ ہونے کی وجہ سے حب ندی کے متبادل راستے کو نقصان پہنچنے سے آمدورفت بند ہوگئی ہے، ٹریفک پولیس نے عوام کو کراچی سے کوئٹہ آمدورفت کیلئے حب بائی پاس استعمال کرنے کی ہدایت کی ہے۔
پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کا کہنا ہے کہ کوہ سلیمان اور کھیرتھر رینج میں بارش کا سسٹم بن رہا ہے جس کے بلوچستان سندھ اور جنوبی پنجاب بارڈر پر زیادہ اثر انداز ہونے کا امکان ہے۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق آج دوپہر کے بعد تیز ہواؤں، آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش بھی متوقع ہے۔