اسلام آباد: (دنیا نیوز) مسلم لیگ ن کے رہنما و سابق وفاقی وزیر مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ امپورٹ بہت زیادہ کم ہوئی ہے، ٹیکس میں مزید چھوٹ دینے سے بجٹ خسارہ بڑھے گا۔
دنیا نیوز کے پروگرام "دنیا کامران خان کے ساتھ" میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملکی حالات کو دیکھتے ہوئے ایک ٹائٹ بجٹ دینا پڑے گا، امپورٹ روکنے پر آئی ایم ایف کو تحفظات ہیں، اگر آئی ایم ایف اس وقت سپورٹ نہیں کرے گا تو پھر کب کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں: عدلیہ پہلے پینڈنگ کیسز نمٹائے پھر ہمارے ساتھ دست و گریبان ہو: خواجہ آصف
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پاکستان اکنامک کرائسز میں پھنسا ہوا ہے، اس کرائسز سے نکلنے کے لیے دو سال لگیں گے، اس بات کی ہمارے سیاسی لیڈران کو سمجھ نہیں ہے، آئی ایم ایف پروگرام ہو جاتا ہے تو تھوڑی امپورٹ کھولنا ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ صرف 30 ہزار دکاندار ٹیکس دیتے ہیں، ان کو ٹیکس نیٹ میں لانا ہو گا، ملکی حالات اس سطح پر ہیں اب کسی کو بھی ٹیکس سے استثنیٰ نہیں ملنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: ایوان کا ریکارڈ مانگنا چھوٹا مسئلہ نہیں، معاملے کو سنجیدگی سے لیا جائے: شاہد خاقان
مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ یورپ، امریکا اس وقت پاکستان کی مدد نہیں کر رہے، چینی بینک پاکستان کو قرض دے رہے ہیں، شرح سود بہت زیادہ ہے، بجٹ خسارے کو کم کرنے کی ضرورت ہے، اس سال پی آئی اے کا خسارہ 90 ارب روپے ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کروڑوں بچے سکول نہیں جا سکتے، تمام سٹیک ہولڈرز کو معاشی حالات کی بہتری کے لیے بیٹھنا ہو گا، چیزوں میں سبسڈی دینے سے گڑ بڑ ہوتی ہے، آج ہم بنگلا دیش، بھارت سے پیچھے ہیں۔