کراچی: (دنیا نیوز) سندھ ہائی کورٹ میں ڈاکٹر عاصم حسین کی 17 ارب کی مبینہ کرپشن پر نیب ریفرنس کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔
ڈاکٹر عاصم حسین کی جانب سے ان کے وکیل اور نیب کے پراسیکیوٹر پیش ہوئے، دوران سماعت نیب پراسیکیوٹر نے عدالت سے دلائل کیلئے مہلت طلب کی، نیب نے عدالت میں موقف اپنایا کہ تفتیشی افسر کا تبادلہ ہو گیا ہے، اس کے آنے تک سماعت ملتوی کی جائے۔
درخواست گزار کے وکیل انور منصور خان نے دلائل میں کہا کہ کیس کی تفتیشی کی ضرورت نہیں ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ ہے اس میں سب واضح ہے، توقیر صادق کیس میں واضح رپورٹ ہے کہ پائپ لائن منصوبے کی ڈاکٹر عاصم حسین نے منظوری نہیں دی۔
ایڈووکیٹ انور منصور خان نے عدالت کو مزید بتایا کہ ریفرنس میں الزام ہے کہ 25 کلو میٹر گیس پائپ لائن منصوبہ ڈاکٹر عاصم حسین کی منظوری سے شروع ہوا، نیب کے پاس ناکافی شواہد ہیں۔
ڈاکٹر عاصم حسین کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ ریفرنس کالعدم قرار دیا جائے، عدالت نے تفتیشی افسر کو ریکارڈ کے ہمراہ طلب کرتے ہوئے سماعت 31 مئی تک ملتوی کر دی، واضح رہے ڈاکٹر عاصم حسین کے خلاف نیب کورٹ میں ریفرنس زیر سماعت ہے۔