لاہور: ( ویب ڈیسک) الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان کے صدر ڈاکٹر حفیظ الرحمٰن نے دریائے ستلج میں طغیانی سے متاثرہ علاقے تلوار چیک پوسٹ گنڈا سنگھ بارڈر کا دورہ کیا اور متاثرین میں تیار کھانے کی فراہمی اور میڈیکل کیمپس سمیت دیگر انتظامات کا جائزہ لیا۔
اس موقع پر الخدمت فاؤنڈیشن وسطی پنجاب کے صدر اکرام الحق سبحانی، سینئر منیجر میڈیا ریلیشنز شعیب ہاشمی اور الخدمت ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے پروگرام منیجر آصف جمال سمیت مقامی ذمہ داران موجود تھے، اس موقع پرڈاکٹر حفیظ الرحمٰن نے ضلعی انتظامیہ اور ریسکیو 1122 کے ذمہ داران سے ملاقات بھی کی۔
ڈاکٹر حفیظ الرحمان نے کہا کہ حالیہ شدید بارشوں اور ممکنہ سیلابی صورتحال کے پیش نظر الخدمت فاؤنڈیشن نے اپنے رضاکاروں کو الرٹ کر دیا ہے تاکہ خدانخواستہ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں فعال کردار ادا کیا جا سکے، صدر الخدمت نے کہا کہ دریائے سندھ کے مختلف مقامات سمیت دریائے ستلج، دریائے راوی اور دریائے چناب کے نواحی علاقوں میں ریلیف کیمپ قائم کر دیے گئے ہیں۔
ریلیف کیمپوں میں الخدمت فاؤنڈیشن کی ریسکیو ٹیمیں ضروری ساز و سامان کے ساتھ مستعد موجود ہیں، اکرام الحق سبحانی نے پنجاب میں صورتحال بتاتے ہوئے کہا کہ پَری مون سون کے پہلے سپیل میں 8 اور 9 جولائی کو ہونے والی بارشوں کے نتیجے میں 18 ہزار ایکڑ زیر کاشت رقبہ زیر آب آگیا جس سے مونجی کی فصل کو نقصان پہنچا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تلوار چیک پوسٹ کا علاقہ 20 سے 22 دیہات پر مشتمل ہے جہاں 5 سے 6 ہزار نفوس پر مشتمل آبادی متاثر ہوئی ہے، الخدمت فاؤنڈیشن نے حالات کا جائزہ لیتے ہوئے تلوار چیک پوسٹ کے مقام پر ریلیف کیمپ قائم کیا جہاں متاثرین کے لیے تیار کھانے اور پینے کے صاف پانی کی فراہمی سمیت میڈیکل کیمپ اور لائیو سٹاک کے لیے خوراک فراہمی کا عمل جاری ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ روزانہ کی بنیاد پر 400 سے 500 لوگوں میں کھانا اور معائنے کے بعد مفت ادویات تقسیم کی جا رہی ہیں۔