کراچی: (دنیا نیوز) جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ سٹی کونسل میں میرا مائیک بند کر دیا گیا، مجھے بات نہیں کرنے دی، ہم یہاں اپنی قرارداد پیش کریں گے کہ مرتضیٰ وہاب کو قبضہ میئر پڑھا اور لکھا جائے۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ آج سٹی کونسل کا پہلا اجلاس تھا، جو طرز عمل اختیار کیا گیا وہ افسوسناک تھا، 14 جون کو پی پی پی نے ایڈمنسٹریٹر کے ذریعے بجٹ پاس کرایا، ہمارا پہلا مطالبہ یہ تھا کہ بجٹ کو کونسل میں پیش کیا جائے، ہم لوگ قبضہ مینڈیٹ کیخلاف ہیں، اکنامسٹ میگزین کے مطابق کراچی کو بدترین شہروں میں شمار کر دیا گیا ہے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے مزید کہا ہے کہ ہم اور پی ٹی آئی کے اراکین آج ساتھ ہیں، ن لیگ والوں کو دعوت دیتا ہوں کہ آپ لوگ بھی یہاں آجائیں، تمام اداروں پر مشتمل ایک جے آئی ٹی بنائی جائے تاکہ پتا لگ سکے کہ پی ٹی آئی کے 32 اراکین کہاں گئے، بینظیر کہتی تھیں جمہوریت ہی بہترین انتقام ہے، یہاں تو پی پی پی نے جمہوریت سے ہی انتقام لے لیا۔
انہوں نے کہا پی پی پی قبضے کی سیاست کر رہی ہے، ان کا شہر کے ہر ادارے میں کرپشن کا سسٹم چل رہا ہے، پی پی پی والے ایجنڈا بنائیں، ہماری مرتضیٰ وہاب سے کوئی دشمنی نہیں، اجلاس بلانے کی کیا ضرورت ہے، جہاز میں جب ہائی جیکر آ جاتا ہے تو اسی سے ہی بات کرنی پڑے گی۔