لاہور: (دنیا نیوز) محکمہ موسمیات نے ملک بھر میں 23 اگست سے گرج چمک کے ساتھ بارشوں کی پیشگوئی کردی، ندی نالوں میں طغیانی اور سیلاب کے خطرات پیدا ہوگئے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق 23 سے 27 اگست کے دوران وقفے وقفے سے بارشوں کا سلسلہ جاری رہنے کا امکان ہے، 22 اگست کو بحیرہ عرب سے مون سون ہوائیں ملک کے بالائی علاقوں میں داخل ہونگی۔
23 سے 27 اگست کے دوران آزاد کشمیر، گلگت بلتستان، گلیات، اسلام آباد میں گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے، راولپنڈی، اٹک، چکوال، جہلم سمیت پنجاب کے بیشتر علاقوں میں بھی وقفے وقفے سے بادل برسیں گے۔
چترال، دیر، سوات، ایبٹ آباد، ہری پور، مانسہرہ، کوہاٹ، پشاور، مردان، صوابی، نوشہرہ میں تیز ہوائوں کے ساتھ بارش کا امکان، 24 سے 26 اگست کے دوران کرم، لکی مروت، ڈیرہ اسماعیل خان، بنوں، میانوالی، سرگودھا، خوشاب، بھکر میں گرج چمک کے ساتھ بارش متوقع ہے۔
محکمہ موسمیات نے مزید بتایا 25 اور 26 اگست کے دوران ڈیرہ غازی خان اور اس سے ملحقہ شمال مشرقی بلوچستان کے مقامی اور برساتی ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے، موسلادھار بارشوں کے باعث خیبرپختونخوا راولپنڈی اسلام آباد کے مقامی اور برساتی ندی نالوں میں پانی کے بہاؤ میں اضافے کا امکان ہے۔
موسلادھار بارشوں کے باعث راولپنڈی، اسلام آباد، پشاور، گوجرانولہ، لاہور کے نشیبی علاقے زیر آب آنے کا بھی امکان ہے، مری، گلیات، خیبرپختونخوا، کشمیر، گلگت بلتستان کے پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا بھی خدشہ ہے۔
بارشوں کے باعث حبس اور گرمی کی شدت میں کمی بھی متوقع ہے، محکمہ موسمیات نے تمام متعلقہ اداروں کو الرٹ رہنے کی ہدایت کردی۔
چیئرمین این ڈی ایم اے کی زیر صدارت این ای او سی کا بارشوں کے حوالے سے اجلاس ہوا، اجلاس میں مون سون اور دریائے ستلج کی موجودہ صورتحال پر غور کیا گیا، اجلاس میں چیئرمین این ڈی ایم اے کو بتایا گیا ممکنہ بارشوں کے باعث سلیمانکی ہیڈ ورکس پر کل تک سیلاب اپنی انتہائی بلند سطح پر پہنچ جائے گا۔
بریفنگ دیتے ہوئے مزید بتایا 23 سے 25 اگست تک دریائے جہلم کے بہاؤ میں اضافہ ہو گا، دریائے جہلم میں بہاؤ بڑھنے سے منگلا ڈیم کی سطح متاثر ہو گی، چیئرمین این ڈی ایم اے نے متعلقہ محکموں کو سیلاب کے نقصانات کا درست ڈیٹا اکٹھا کرنے کی ہدایات کر دیں۔
چیئرمین این ڈی ایم اے نے کہا تمام بڑے دریاؤں کے بہاؤ کے راستوں میں موجود تجاوزات کو ختم کیا جائے۔