اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا 48 گھنٹے میں بجلی بلوں پر ریلیف دینے کا اعلان کریں گے۔
نگران وزیراعظم نے اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا بجلی کے بلوں کے مسئلے کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا جارہا ہے، الیکشن تاریخ پرسپریم کورٹ جو فیصلہ کرے گی احترام کریں گے، دہشت گردی، حساس معاملات کو مدنظر رکھ کر نادرا قوانین میں ترمیم کی گئی ہیں۔
انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ نادرا کا چیئرمین فوجی لگانے کی وجہ بھی یہی حساس معاملات ہیں، نادرا چیئرمین کے فرائض کے لئے سپیشلائزڈ پروفیشنل کی ضرورت تھی، نگران وزیراعظم نے مزید کہا پاکستان میں کوئی بحران نہیں، حالات مشکل ہیں پرجلد سرخرو ہوں گے، سوچی سمجھی پلاننگ کے تحت بے یقینی اورمایوسی پھیلائی جارہی ہے۔
نگران وزیراعظم نے کہا پاکستان میں ایماندار لوگوں کو چوری کرنے والوں کے پیسے دینے پڑتے ہیں، کیپسٹی پیمنٹ بہت بڑا ایشو ہے، ملک کو معاشی چیلنجز کا سامنا ہے، ہم نے حکومت میں پروفیشنل کو یکجا کیا ہے، صحافیوں سے ملاقات کا مقصد معاشی صورتحال پرنکتہ نظربیان کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: انوارالحق کاکڑ کی بلوچستان میں آمدن، روزگار بڑھانے کیلئے مؤثر اقدامات کی ہدایت
انوارالحق کاکڑ نے مزید کہا اکنامک اور سکیورٹی چیلنجز بھی ہیں، اگر تشخیص درست ہو تو مریض ریکور کرجاتا ہے، اگر تشخیص درست نہ ہو تو علاج سود مند نہیں ہوتا، ہمیں عوامی مسائل کا ادراک ہے، ٹویٹر پر کسی نے میرا نمبرشیئر کر دیا، دس ہزارمیسج آچکے، 90 کی دہائی میں لوڈشیڈنگ کا مسئلہ بڑا چیلنجنگ تھا۔
نگران وزیراعظم نے کہا آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے کئے گئے، بجلی کی پیداوارہو یا نہ ہو کییسٹی پیمنٹ دینا ہوں گی، ایک طرف بلوں کوجلایا جارہا ہے دوسری طرف بجلی کی چوری ہورہی ہے، بجلی کی چوری اور لائن لاسز اہم مسائل ہیں، آئی ایم ایف معاہدے پرعمل بھی کرنا ہے، سبسڈی دینے کا مقصد مسئلے کا حل نہیں ٹالنا ہوتا ہے۔
انوارالحق کاکڑ نے کہا توانائی کے شعبے میں پیداوار، ترسیل اور وصولیوں کے نظام میں نقائص ہیں، ہم نے مسئلے کا حل تلاش کرنا ہے، یہ تاثر نہیں ہونا چاہئے کہ نگران حکومت کا مقصد سخت اقدامات اٹھانا ہے، ایسا بیانیہ گھڑنے کی کوشش کی جارہی کہ پاکستان شاید کلیپس کرنے لگا ہے۔
انوارالحق کاکڑ نے کہا آنکھیں بند کر کے مسائل سے توجہ نہیں ہٹا سکتے اور نہ ہم خطے کی صورتحال سے لاتعلق رہ سکتے ہیں، بدقسمتی سے افغانستان سے ذمہ دارانہ انخلاء نہیں ہوا، افغان صورتحال سےغیر ریاستی عناصر نے فائدہ اٹھایا، ہم شفاف الیکشن کرا کرعزت کے ساتھ چلے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: نگران وزیراعظم سے ڈونلڈ بلوم کی ملاقات، شفاف انتخابات کیلئے امریکی حمایت کا اعادہ
نگران وزیراعظم نے کہا کوئی غلط فہمی میں نہ رہے، وطن عزیز کے ہرانچ کا دفاع کریں گے، بجلی کا مسئلہ ضرور ہے لیکن جنہوں نے الیکشن لڑنا ہے وہ اس کو بڑا مسئلہ بنا رہے ہیں، میں نے بھی اگر الیکشن لڑنا ہوتا تو شاید ایسا کرتا، موجودہ صورتحال پیدا کرنے میں جو ملوث ہیں آج احتجاج بھی کر رہے ہیں، بجلی بلوں کا مسئلہ ضرور ہے لیکن یہ امن وامان کا مسئلہ نہیں ہے۔
انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت چل رہی ہے، مختلف آپشنز زیرغور ہیں، اگر کوئی کہے ججز، فوجیوں کو فری یونٹ ملتے ہیں تو کیا مان لوں؟ پاک فوج، نیوی، ایئر فورس سے پوچھا تو بتایا سنگل یونٹ بھی فری استعمال نہیں کرتے، ججز کے حوالے سے بھی جو سوشل میڈیا پرچل رہا ہے ایسا نہیں ہے، صرف واپڈا کے ملازموں کو مفت یونٹ ملتے ہیں۔
انوارالحق کاکڑ نے کہا بجلی کے مفت یونٹس دینے کےمسئلے کا حقائق کی بنیاد پرجائزہ لیا ہے، عوام کو ریلیف دینے کے لیے اقدامات زیرغور ہیں جن کا جلد اعلان کریں گے، الیکشن کی تاریخ دینا الیکشن کمیشن کا کام ہے، الیکشن کمیشن جو کہے گا ہم ان کی معاونت کریں گے، کوشش ہے شفاف الیکشن کرا کرعزت سے چلے جائیں۔
نگران وزیراعظم نے مزید کہا منتخب حکومت کو اقتدار کی پرامن منتقلی کے لئے پرعزم ہیں، خصوصی سرمایہ کار کونسل کے ذریعے سرمایہ کاری کو فروغ دینا ہے، سرمایہ کاری کے لئے اہم ترجیحی شعبوں کی نشاندہی کرلی گئی ہے، آئی ٹی زراعت، کان کنی اور دفاعی پیداوار کے شعبوں میں منصوبے آگے بڑھائیں گے۔