رواں سال 24 خودکش حملے ہوئے، 14 افغانیوں نے کئے، نگران وزیر داخلہ

Published On 03 October,2023 05:48 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) نگران وفاقی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا کہ جنوری سے اب تک 24 خود کش حملے ہوئے، 14 افغانیوں نے کئے تھے۔

نگران وفاقی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ نگران وزیراعظم کے زیرصدارت ایپکس کمیٹی کا اجلاس ہوا، سرفراز بگٹی نے کہا کہ ہر پاکستانی کی فلاح و بہبود اور تحفظ ہمارے لئے سب سے مقدم ہے، فیصلہ کیا ہے کہ ملک میں غیرقانونی طور پر مقیم افراد یکم نومبر تک اپنے ملکوں میں چلے جائیں۔

نگران وزیر داخلہ نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے رضا کارانہ طور پر واپس نہ جانے والوں کو ڈی پورٹ کریں گے، غیرقانونی طور پر مقیم افراد کی املاک اور کاروبار کی نشاندہی کی جائے گی، ہم ایک ہیلپ لائن نمبر بنا رہے ہیں، غیر قانونی مقیم افراد کی اطلاع دینے والے کا نام کسی سے شیئر نہیں کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: ایپکس کمیٹی کا اجلاس: غیر قانونی مقیم افراد کو یکم نومبر تک پاکستان چھوڑنے کا حکم

سرفراز بگٹی نے کہا کہ وزارت داخلہ میں اس سلسلے میں ٹاسک فورس کا قیام عمل میں لایا گیا ہے، ایسے افراد جنہوں نے جعلی شناختی کارڈ رکھے ہیں ان کے ڈی این اے ٹیسٹ کئے جائیں گے، کوئی دورائے نہیں افغانستان سے پاکستان پر حملے ہوتے ہیں، پاکستان واحد ملک ہے جہاں بغیر پاسپورٹ، ویزے کے لوگ آجاتے ہیں۔

نگران وزیر داخلہ نے کہا جنوری سے اب تک 24 خودکش حملے ہوئے،14 افغانیوں نے کئے، بارہ ربیع الاول کو ہنگومیں حملہ کرنے والے دہشت گرد افغانی تھی، افغان شہریوں کے حملوں میں ملوث ہونے کے تمام شواہد موجود ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ہر پاکستانی شہری کی جان و مال سب سے مقدم ہے: آرمی چیف جنرل عاصم منیر

سرفراز بگٹی نے مزید کہا پاکستان میں افغان شہریوں کی کل تعداد 4.4 ملین ہے، ان میں سے جن کے پاس رجسٹریشن ہے ان کی تعداد1.40 ملین ہے، ان میں سے 1.73 ملین جو کہیں رجسٹرڈ نہیں ہیں، افغان کارڈ ہولڈر کی تعداد 0.85 ملین ہے۔

نگران وزیر داخلہ نے کہا کسی کو بندوق کے زور پر اپنا ایجنڈا مسلط کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، اسلام کا نام لیکر ریاست پر حملہ آور گروہوں کو سختی سے کچلا جائے گا، اگر کوئی جتھہ بنا کر اقلیتوں کو نشانہ بناتا ہے تو سختی سے نمٹنا جائے گا، ہم پاکستان میں کسی ایسے جتھے کو پروموٹ نہیں ہونے دیں گے، ریاست ظالم نہیں مظلوم کے ساتھ کھڑی ہوگی۔

نگران وزیر داخلہ نے کہا ملک میں کسی کوقانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دیں گے، غیرقانونی شناختی کارڈ رکھنے والوں کی نشاندہی کرنے والوں کو انعام دیا جائے گا، کرنسی کے سمگلرز، حوالہ ہنڈی کے کاروبار اور بجلی چوری میں ملوث افراد کے خلاف بھی ایکشن لیا جا رہا ہے، ویب پورٹل اور یو اے این ہیلپ لائن پر ایسے لوگوں کے بارے میں معلومات فراہم کی جا سکتی ہیں۔

سرفراز بگٹی نے کہا منشیات کی روک تھام کیلئے نیشنل کاؤنٹر نارکوٹکس کنٹرول سنٹر قائم کیا جا رہا ہے، یہ سنٹر منشیات کی روک تھام میں کوششوں کی ہم آہنگی اور انٹیلی جنس معلومات کی فراہمی یقینی بنائے گا، منشیات کے سمگلرز کے ساتھ کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی اور قانون کے مطابق مثالی سزائیں دی جائیں گی، ہر صوبے کے اندر منشیات بحالی مراکز مرحلہ وار قائم کئے جائیں گے۔

نگران وزیر داخلہ نے مزید کہا طاقت کے استعمال کا حق صرف ریاست کے پاس ہے اس کے علاوہ کسی کوبھی طاقت کے استعمال کی اجازت نہیں ہو گی، ایسے طریقہ کار اپنانے والوں کیساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا، اسلام امن کا دین ہے اور ریاست کسی کو مذہب کی من پسند تشریح کر کے سیاسی مقاصد حاصل کرنیکی اجازت نہیں دے گی۔

سرفراز بگٹی نے کہا اقلیتوں کے حقوق اور مذہبی آزادی اسلام اور پاکستان کے آئین کا حصہ ہے، اس کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف ریاست قانون کے مطابق طاقت کا بھرپور استعمال کرے گی، ملک میں قائم تنظیمیں پرامن اور مہذب طریقے سے اپنے جائز مطالبات ریاست کے سامنے رکھ سکتی ہیں جنہیں سنا اور قانونی طور پر حل کیا جائے گا، تاہم اگر کوئی تنظیم طاقت یا تشدد کا راستہ اختیار کرے گی تو اس سے سختی سے نمٹا جائے گا۔

سرفراز بگٹی نے کہا تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ نظم و ضبط کو قائم کرتے ہوئے قانون کی بالادستی کو یقینی بنائیں، نظم و ضبط کو ہی اپنا کر ہم اپنے اہداف حاصل کر سکتے ہیں۔