کراچی: (دنیا نیوز) سینئر ڈپٹی کنوینئر ایم کیو ایم مصطفیٰ کمال نے کہا کہ جب تک بلدیاتی نظام فعال نہیں ہوتا عام انتخابات نہیں ہونے چاہئیں، آنے والا وقت ایم کیو ایم کا ہے، کراچی سے پریشانیوں کے خاتمے کا ہے۔
جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال نے کہا کہ پانی، سیوریج اور دیگر مسائل ایم کیو ایم آج بھی حل کر سکتی ہے، ہمارے زمانے میں یہ شہر دنیا کے 12 ترقی کرنے والے شہروں میں شمار ہوتا تھا، آج یہ شہر دنیا کے چار بدترین شہروں میں شمار ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے مسائل ٹیومر کی طرح ہو گئے ہیں، کراچی کے انفراسٹرکچر کو برین ٹیومر ہو گیا ہے، کراچی کے برین ٹیومر کا علاج پینا ڈول سے نہیں ہوگا، ایم کیو ایم کے پاس اس کا علاج ہے، اختیارات ہمیشہ گلی کے منتخب نمائندوں کے پاس ہوتے ہیں، جمہوریت کی بات کرنے والی جماعتیں اختیارات اور وسائل نچلی سطح پر نہیں منتقل کرتیں۔
مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ نیویارک، استنبول، شنگھائی اور لندن کو ایک دن بھی میئر کے بغیر نہیں چلایا جا سکتا، یہاں تو شہر کو ایڈمنسٹریٹر کے ذریعے چلایا جاتا رہا ہے، سیاست کا ٹیومر الیکشن لڑ لینے سے حل ہوگا، وفاق 100 روپے کماتا تو 70 روپے کراچی کما کر دیتا ہے۔
سینئر ڈپٹی کنوینئر ایم کیو ایم نے مزید کہا کہ ہمیں بھی ہمارا پی ایف سی ایوارڈ چاہئے، وزیر اعلیٰ ہمیں پیسے نہیں دے رہا، ہمیں ہمارا پیسہ ڈائریکٹ ملنا چاہیے، کراچی سے کشمور تک گرد اُڑ رہی ہے، ہماری لائنوں کا پانی ہمیں چوری کر کے بیچا جاتا ہے۔
مصطفی کمال نے کہا کہ کراچی سے لے کر کشمور تک سب تباہ و برباد کر دیا گیا ہے، آج کی یہ ایم کیو ایم 6 ماہ میں اس شہر کے انفراسٹرکچر کو درست کر سکتی ہے۔