لاہور: (دنیا نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس بلاول ہاؤس لاہور میں ہوا، کمیٹی نے پیپلز پارٹی کی جانب سے بلاول بھٹو کی بطور وزیر اعظم امیدوار کی منظوری دیدی۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میری وزیراعظم کیلئےنامزدگی کو ایگزیکٹو کمیٹی نے منظور کیا ہے، میں ایگزیکٹو کمیٹی اور آصف زرداری صاحب کا شکرگزار ہوں، میں اس ذمہ داری کو قبول کرتا ہوں۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم پیپلزپارٹی کی کمپین چاروں صوبوں میں چلائیں گے، ہم پیپلزپارٹی کے کارکنوں اور عہدیداروں کی امیدوں کے مطابق جدوجہد کریں گے، پاکستان پیپلزپارٹی نے اپنے منشور اور اپنے نظریئے کے مطابق الیکشن لڑا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کی انتخابی قربتیں، سیٹ ایڈجسٹمنٹ کیلئے رابطے کرلئے
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ آج پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس ہوا، آصف علی زرداری نے مجھے وزیراعظم کا اُمیدوار نامزد کیا ہے، پیپلزپارٹی نفرت کی سیاست کو دفن کر کے آگے بڑھنا چاہتی ہے، چاہتے ہیں ایسے معاشی پلان لے کر آئیں جس سےعام آدمی کو فائدہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ گڑھی خدابخش میں اپنا 10 نکاتی منشور پیش کیا، پاکستان کے عوام سے 10 وعدے کیے ہیں ان کو پورا کریں گے، منشور کے تحت تنخواہیں بڑھائیں گے، پسماندہ علاقوں میں سولر بجلی لائیں گے، سولر پارک بنا کرعوام کو 300 یونٹ مفت بجلی فراہم کریں گے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ منشور کے تحت مفت تعلیم اور مفت صحت کی سہولیات فراہم کریں گے، سندھ میں سیلاب متاثرین کو گھر بنا کر دے رہے ہیں، ملک بھر میں عوام کو زمین کے مالکانہ حقوق دیں گے، بینظیر کارڈ کے بعد کسانوں کے لیے کسان کارڈ لائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: پیپلز پارٹی کا تیر سے مشابہ انتخابی نشانات کو فہرست سے خارج کرنے کا مطالبہ
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ مزدوروں کو سوشل سکیورٹی فراہم کرنے کے لیے مزدور کارڈ لائیں گے، پی ٹی آئی اور (ن) لیگ کو الیکشن لڑنے کیلئے قانونی مشکلات درپیش ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ معاشی مسائل حل کرنے کیلئے سخت اصلاحات کی ضرورت ہے، 1500 ارب روپے کی سبسڈی اشرافیہ کو دی جاتی ہے اس کو ختم کرنا پڑے گا۔