لاہور: (دنیا نیوز) پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ مناظرے کی باتیں کرنے والے پہلے کارکردگی کا موازنہ کر لیں۔
پارٹی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آج کچھ سنجیدہ معاملات پر بات کرنا چاہتا ہوں، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ تین دن پہلے آئی ہے، نوازشریف کے دور میں کرپشن انڈیکس میں کمی آئی، نوازشریف کے دور میں کرپشن کو شدید ضرب لگی۔
انہوں نے کہا کہ نوازشریف کے دور میں اربوں کھربوں کی سرمایہ کاری ہوئی، اتنی بڑی سرمایہ کاری کے باوجود کرپشن میں کمی آئی، بانی پی ٹی آئی خود کہتے تھے جہاں کرپشن کم ہوتی ہے وہاں کا حکمران ایماندار ہوتا ہے، جہاں کرپشن ہو وہاں کا حکمران چور ہوتا ہے۔
’2018 میں بدترین دھاندلی اور جادو ٹونے سے حکومت بنی‘
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 2018 میں بدترین دھاندلی اور جادو ٹونے سے حکومت بنی، دھاندلی زدہ حکومت نے ہم پر بدترین کرپشن کے الزامات لگائے، ہم پر موٹروے بنانے پر الزامات لگائے گئے، کوئی بھی نواز شریف پر کرپشن کے الزامات ثابت نہیں کرسکا، آج موٹروے سے لاکھوں لوگ مستفید ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے دور میں کرپشن انڈیکس میں اضافہ ہوا، پی ٹی آئی دور میں چینی کا بحران پیدا کر کے اربوں کی کرپشن کی گئی، بانی پی ٹی آئی نے ایک رات کہا کہ چینی کرپشن کیخلاف انکوائری شروع کر دی ہے، بانی پی ٹی آئی نے ایک کروڑ نوکریاں دینی تھیں۔
’8 فروری کو عوام اپنے ووٹ سے مستقبل کا فیصلہ کریں گے‘
صدر مسلم لیگ ن کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن نے ہر دور میں عوام کی خدمت کی، 8 فروری کو عوام اپنے ووٹ سے مستقبل کا فیصلہ کریں گے، پی ڈی ایم کی حکومت میں کرپشن انڈیکس 140 سے کم ہو کر 133 پر آگیا جس کا کریڈٹ 13 جماعتوں کو جاتا ہے، ایک سالہ اتحادی حکومت کی کارکردگی کا فیصلہ عوام نے کرنا ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت میں چور ڈاکو کا ورد کر کے طوفان بدتمیزی برپا کیا گیا، کچھ قوتوں نے بانی پی ٹی آئی کا ساتھ دے کر انہیں بڑھاوا دیا، ٹرانسپیرنسی رپورٹ کے مطابق 2018 کی حکومت میں پاکستان میں کرپشن بڑھی، ٹرانسپیرنسی کی رپورٹ سے ثابت ہو گیا چور کون ہے۔
’پیسے بانٹ کر ووٹ مانگنا ووٹ کی بدترین توہین ہے‘
ان کا کہنا تھا کہ ہر شخص کو الیکشن لڑنے کا حق ہے، بلاول بھٹو جہاں سے چاہیں الیکشن لڑیں، اگر پیسے دے کر ووٹ خریدنے کی بات درست ہے تو یہ ووٹ کی عزت نہیں توہین ہے، 8 فروری کو عوام ہماری خدمات دیکھ کر ووٹ دیں گے۔
شہبازشریف نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی رعونت اور تکبر کا شکار تھے، ماضی میں کسی کا ایسا رویہ نہیں دیکھا جیسا بانی پی ٹی آئی کا تھا، ہم پر چینی منصوبوں میں کرپشن کے الزامات لگائے گئے، ایسے الزامات لگا کر چین سے تعلقات مجروح کرنے کی سازش کی گئی، بانی پی ٹی آئی کے دور میں پی کے ایل آئی کو برباد کر دیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ مجھے صاف پانی کیس میں بلا کر آشیانہ میں گرفتار کر لیا گیا، ثاقب نثار نے بلا کر کہا بجلی کے منصوبے نظر نہیں آ رہے، میں نے ان سے کہا آپ ٹھنڈے کمرے میں ایسے ہی بیٹھے ہیں؟ برطانوی نیشنل کرائم ایجنسی نے ہمیں کلین چٹ دی تو ہمارا مذاق اڑایا گیا، مجھے بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کا کوئی شوق نہیں۔
’کراچی میں بارش کے بعد اب بتائیں موازنہ ہوا یا نہیں؟‘
پارٹی صدر نے کہا کہ مناظرے کی باتیں کرنے والے پہلے کارکردگی کا موازنہ کر لیں، مناظرہ تو ہوتا ہی رہے گا، بارش کے پانی کے باعث مائیں بہنیں سڑکوں پر بے یارومددگار پھنسی رہیں، میرے مہربان نے مناظرے کا چیلنج دیا تھا کل کراچی کی سڑکوں پر موازنہ ہوگیا۔
شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ کراچی میں بارش کے بعد اب بتائیں موازنہ ہوا یا نہیں؟ میں نے بلاول بھٹو سے کہا تھا کہ مناظرہ نہیں موازنہ ہونا چاہیے جو کل ہوگیا، یہاں ٹینکروں سے سڑکیں دھوئی جاتی ہیں اور وہاں پانی کی سپلائی کی جاتی ہے، اگر لاہور کی صورتحال کراچی جیسی ہوتی تو میں خود بلاول کو کہتا یہاں آکر الیکشن لڑیں۔