لاہور: (دنیا نیوز) تحریک انصاف، جماعت اسلامی اور جمعیت علمائے نے ملک بھر میں ہونے والے حالیہ قومی انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف ملک کے مختلف حصوں میں احتجاج کیا۔
2024ء کے قومی انتخابات میں ووٹوں کی گنتی میں نمایاں تاخیر ہوئی جس سے انتخابی نتائج میں رد و بدل کے شکوک و شبہات اور مختلف سیاسی دھڑوں کی جانب سے احتجاج کو تقویت ملی، جنہوں نے الزام لگایا کہ ان کے مینڈیٹ پر حملہ کیا گیا۔
کراچی میں پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدواروں کے ساتھ ساتھ جماعت اسلامی اور دیگر جماعتوں نے انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف مختلف علاقوں میں احتجاج کیا۔
جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 8 فروری کو ملک میں عوامی مینڈیٹ کی توہین کی گئی، یہ الیکشن کرانا نہیں چاہتے تھے اس لئے موبائل سروسز بند کردی لیکن اس کے باوجود پاکستان کے عوام اپنی رائے دینے کے لئے گھروں سے باہر نکلے۔
اندرون سندھ کے مختلف شہروں میں عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف جمیعت علمائے اسلام ( ف) اور گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) کا مشترکہ احتجاج اور دھرنا جاری رہا، دھرنے کے باعث سکرنڈ بائی پاس کے دونوں اطراف گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں، مسافر ٹرانسپورٹرز پریشان ہوگئے۔
سانگھڑ میں بھی جی ڈی اے اور جے یوآئی نے مشترکہ احتجاج کیا، مظاہرین نے پریس کلب چوک پر سڑک پر رکاوٹیں کھڑی کرکے میرپور خاص روڈ کو بند کردیا۔
جیکب آباد میں جے یو آئی ف کا جمالی بائی باس پر دھرنا جاری ہے، دھرنے کے باعث جمالی بائی باس پر گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں، مسافر پریشان ہوگئے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پیغام میں پی ٹی آئی نے مبینہ دھاندلی کے خلاف پنجاب کے مختلف حصوں میں "پرامن احتجاج" کی کال جاری کی تھی، پی ٹی آئی نے بھی پنجاب کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے کئے۔