کوئٹہ: (دنیا نیوز) وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کی زیر صدارت اصلاحاتی کمیٹی کا پہلا اجلاس ہوا، اجلاس میں گورننس کی بہتری کیلئے نتیجہ خیز اقدامات اور ٹائم فریم تشکیل دیا گیا۔
صوبے میں گھوسٹ اور غیر حاضر ملازموں کے محاسبہ کے لئے آرٹیفیشل انٹیلی جنس ٹیکنالوجی متعارف کرانے کا فیصلہ کیا گیا، وزیراعلیٰ نے آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ کو پائلٹ پراجیکٹ تیار کرنے کی ہدایت کردی، اجلاس میں سی ایم ڈی یو کو فعال کرنے کے لئے نجی شعبے سے ماہرین کی خدمات حاصل کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ کمیٹی میں شامل ماہرین متعلقہ شعبوں کی بہتری سے متعلق سفارشات مرتب کریں، گورننس کی بہتری کیلئے اے آئی ٹیکنالوجی کا آغاز بی ایم سی، سول سنڈیمن ہسپتال اور یونیورسٹی آف بلوچستان سے کیا جائے۔
سرفراز بگٹی نے مزید کہا کہ اے آئی نظام کا نفاذ مرحلہ وار پورے صوبے میں کیا جائے گا، گورننس کی کمزوریوں کے باعث عوام مشکلات سے دوچار ہیں، عوام اور حکومتی محکموں کے مابین اعتماد کا فقدان ہے، ہم نے عوام کا ریاست پر اعتماد بحال کرنا ہے، گڈ گورننس کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ کرپشن ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ اصلاحتی کمیٹی کو ویژن دیں گے، کمیٹی درست سمت کا تعین کرے، پنشن بل اور غیر ضروری اخراجات پر قابو نہ پایا گیا تو دس سال بعد ہمارے پاس بنیادی سہولیات کو برقرار رکھنے کے لئے وسائل نہیں ہوں گے۔