اسلام آباد: (دنیا نیوز) بانی پی ٹی آئی کیخلاف توشہ خانہ کا ایک اور کیس،انکوائری رپورٹ سامنے آگئی، انکوائری رپورٹ میں ایک نہیں، سات گھڑیاں خلاف قانون لینے اور بیچنے کا الزام ہے۔
انکوائری رپورٹ کے مطابق نیا کیس دس قیمتی تحائف خلاف قانون پاس رکھنے اور بیچنے سے متعلق ہے، گراف واچ، رولیکس گھڑیاں، ہیرے اور سونے کے سیٹ کیس کا حصہ ہیں، تحفے قانون کے مطابق اپنی ملکیت میں لئے بغیر ہی بیچے جاتے رہے۔
رپورٹ کے مطابق گراف واچ کا قیمتی سیٹ بھی "ریٹین" کئے بغیر ہی بیچ دیا گیا، پرائیویٹ تخمینہ ساز کی ملی بھگت سے گراف واچ کے خریدار کو فائدہ پہنچایا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کا پاک افغان سرحدی علاقوں میں کشیدگی پر اظہار تشویش
انکوائری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تخمینہ ساز کا توشہ خانہ سے ای میل آنے سے پہلے ہی گھڑی کی قیمت تین کروڑ کم لگانا ملی بھگت کا ثبوت ہے، گراف واچ کی قیمت دس کروڑ نو لاکھ بیس ہزار روپے لگائی گئی، 20 فیصد رقم ، دو کروڑ ایک لاکھ 78 ہزار روپے سرکاری خزانے کو دیئے گئے۔
رپورٹ کے مطابق ہر تحفے کو پہلے رپورٹ کرنا اور توشہ خانہ میں جمع کروانا لازم ہے، صرف 30 ہزار روپے تک کی مالیت کے تحائف مفت اپنے پاس رکھے جا سکتے ہیں۔