حیدر آباد: (دنیا نیوز) گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا کہ پریٹ آباد سلنڈر دھماکہ ایک بہت افسوسناک واقعہ تھا جس میں قیمتی جانیں ضائع ہوئیں، پریٹ آباد سلنڈر دھماکہ ایسا واقعہ تھا جس نے ہر آنکھ اشکبار کردی۔
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے حیدرآباد کے ایک مقامی ہوٹل میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حیدرآباد سندھ کا دوسرا بڑا شہر ہے اور کراچی کے طرز کے بڑے ہسپتال ہونے چاہئیں تاکہ پریٹ آباد جیسے واقعات میں لوگوں کی جانیں محفوظ کی جاسکیں، سیاست سے بالا تر ہو کر ہمیں لوگوں کے بنیادی مسائل کو حل کرنا ہو گا۔
گورنر سندھ نے کہا کہ سانحہ پریٹ آباد کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، جو اس سانحہ میں شہید ہوئے وہ کسی کا سہارا تھے جو آج چھن گیا، سانہ پریٹ آباد جیسے سانحات پہلے بھی ہوتے رہے ہیں مگر ہم نے ان سے سبق نہیں سیکھا، میں تمام شہداء کی فیملیز اور زخمیوں کی فیملیز سے اظہار تعزیت کرتا ہوں، اصل مقصد فیملیز کے ساتھ اظہار تعزیت اور آئندہ ایسا نہ ہو اسکا سد باب کرنا ہے۔
گورنر سندھ نے مزید کہا کہ ہمیں ماننا پڑے گا کہ ہم بحیثیت قوم صرف مذمت کرتے ہیں، ہمیں مل بیٹھ کے عوام کے مسائل کا حل تلاش کرنا ہوگا، پورے پاکستان کی معیشت میں سندھ کا سب سے بڑا حصہ ہے، کراچی میں سٹریٹ کرائم میں اضافہ ہوا ہے۔
کامران ٹیسوری نے کہاکہ حیدرآباد میں 27000 نوجوانوں نے آئی ٹی کورسز کے لئے رجسٹریشن کروائی ہے، کراچی میں کورسز مکمل کرنے والے نوجوان ڈالرز میں کما رہے ہیں، گورنر ہاؤس کی جانب سے پانچ لاکھ 70 ہزار لوگوں میں راشن تقسیم کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آٹھ ہزار لیپ ٹاپس تقسیم کئے گئے ہیں، گورنر ہاؤس کے دروازے لوگوں کے لئے کھلے ہیں اور تقریباً 21 لاکھ لوگ گورنر ہاؤس میں وزٹ کرنے آئے ہیں، برن وارڈ سول ہسپتال کی بہتری کے لئے چیف سیکرٹری سے بات کروں گا۔
گورنر سندھ نے مزید کہا کہ کراچی میں جو زخمی لائے گئے میں نے خود ہسپتال جاکر ان کی مدد کی اور ہر کسی سے ذاتی طور پر ملا۔