اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان نے امریکی ایوان نمائندگان کی طرف سے قرارداد کی منظوری پر سخت ردعمل دیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے انتخابات کے حوالے سے منظور کی گئی امریکی قرارداد پر کہا ہے کہ ایسی قراردادیں نہ بامقصد اور نہ تعمیری ہیں۔
دفتر خارجہ کے مطابق امریکی قرارداد کا وقت اور سیاق و سباق ہمارے دوطرفہ تعلقات سے موافق نہیں، قرار داد میں پاکستان میں سیاسی صورتحال اور انتخابی عمل کی نامکمل تفہیم ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان دنیا کی دوسری بڑی پارلیمانی جمہوریت اور پانچواں بڑا جمہوری ملک ہے، پاکستان آئین پرستی، انسانی حقوق اور قانون کی حکمرانی کی اقدار کا پابند ہے اور پاکستان اپنے قومی مفاد میں قانون کی حکمرانی پر عمل کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی کانگریس کا پاکستان کے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کا مطالبہ
واضح رہے کہ امریکی کانگریس نے پاکستان کے حالیہ انتخابات کو آزادانہ، منصفانہ تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے پاکستان میں عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
امریکی کانگریس نے قرارداد 7 کے مقابلے میں 368 ووٹوں کی اکثریت سے منظور کی، قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ الیکشن کی آزادانہ اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کی جائیں، انٹر نیٹ و ٹیلی کمیونیکیشن سہولیات میں تعطل قابل مذمت ہے۔
قرار داد کے متن کے مطابق 8 فروری کے الیکشن میں مداخلت اور بے ضابطگیوں کے دعوؤں کی آزادانہ تحقیقات کی جائیں، قرارداد میں عوام کو جمہوری عمل میں شرکت سے روکنے کیلئے عوام کو دبانے کی کوششوں کی مذمت کی گئی۔
قرارداد میں عوام کو جمہوری عمل میں حصہ لینے سے باز رکھنے کیلئے دھمکانے، قید اور ہراساں کرنے کی مذمت کی گئی۔