راولپنڈی: (دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس کا فیصلہ ایک بار پھر مؤخر کردیا گیا۔
احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے اڈیالہ جیل میں کیس کی سماعت کی، ملزمان کے وکلاء تاخیر سے عدالت پہنچے جس پر عدالت نے سخت برہمی کا اظہار کیا۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی بھی عدالت پیش نہ ہوئیں جس پر فاضل جج نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس میں کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو 2 مرتبہ پیغام بھجوایا لیکن وہ پیش نہیں ہوئے، بشریٰ بی بی کوآج فیصلہ سنائے جانے کاعلم تھا لیکن وہ پیش نہیں ہوئیں، فیصلہ بالکل تیار اوردستخط شدہ میرے پاس ہے۔
جج نے پراسیکیوٹر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ 6 جنوری کومیں ٹریننگ پر تھا اس لیے فیصلہ نہیں سنا سکا،ملزمان کو سماعت کے دوران متعدد مواقع فراہم کئے گئے، دیگر مقدمات کی بھی سماعت کرنی ہے زیادہ انتظار نہیں کر سکتا۔
بعدازاں عدالت نے کیس کی سماعت ملتوی کردی، 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس کا فیصلہ اب 17 جنوری بروز جمعہ سنایا جائے گا۔
خیال رہے کہ 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس کا فیصلہ تیسری بار مؤخر کیا گیا ہے، احتساب عدالت نے فیصلہ 18 دسمبر 2024 کو محفوظ کیا تھا، احتساب عدالت نے فیصلہ سنانے کیلئے پہلے 23 دسمبر اور اس کے بعد 6 جنوری کی تاریخ مقرر کی تھی پھر تیسری بار 13 جنوری کی تاریخ دی تھی۔
القادر ٹرسٹ کیس کا پس منظر
اگر اس کیس پر نظر ڈالی جائے توواضح ہوگا کہ یہ القادر ٹرسٹ کیس نہیں بلکہ ایک میگا کرپشن کیس ہے جس کے واضح اور ناقابل تردید شواہد موجود ہیں ، 190ملین پاؤنڈز ریفرنس کا جیل ٹرائل ایک سال میں مکمل ہوا، بانی پی ٹی آئی کے خلاف یہ واحد کیس ہے جس کا ٹرائل ایک سال تک چلا۔
یاد رہے کہ نیب نے 13 نومبر 2023 کو 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس میں عمران خان کی گرفتاری ڈالی تھی، نیب نے 17 دن تک بانی پی ٹی آئی سے اڈیالہ جیل میں تفتیش کی تھی، یکم دسمبر 2023 کو نیب نے 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کیاتھا۔
ریفرنس فائل ہونے کے بعد بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی سے اڈیالہ جیل میں تفتیش کی گئی ،عدالت نے 27 فروری 2024 کو عمران خان اور بشری بی بی پر فرد جرم عائد کی تھی، 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس میں 100 سے زائد سماعتیں ہوئیں۔
عمران خان اور بشریٰ بی بی مبینہ طور پر مالی بے ضابطگیوں میں ملوث پائے گئے، بانی پی ٹی آئی نے وزارت عظمیٰ کے دوران پراپرٹی ٹائیکون سے غیرقانونی مالی فوائد حاصل کیے، بانی پی ٹی آئی نے زلفی بخاری کے ذریعے پراپرٹی ٹائیکون سے القادر یونیورسٹی کیلئے 458 کنال اراضی حاصل کی، اپریل 2019 میں القادر یونیورسٹی کا کوئی وجود نہیں تھا۔