بیرون ممالک نوکری پر جانے والے پاکستانی شدید مشکلات کا شکار

Published On 14 January,2025 09:21 pm

کراچی :(حمزہ گیلانی) پاکستان اووسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز ایسوسی ایشن کے نائب چئیرمین عدنان پراچہ نے کہا ہے کہ دو ہفتوں سے بیرون ملک نوکری پر جانے والے نوجوانوں کو پریشانی کا سامنا ہے ۔

شہر قائد میں اپنے ایک بیان میں عدنان پراچہ کا کہنا تھا کہ اووسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز کنٹریکٹ کے ذریعے نوجوانوں کو  بیرون ممالک روزگار کے سلسلے میں  ورک ویزے پر بھیجتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دو ہفتوں سے بیرون ملک نوکری پر جانے والے نوجوانوں کو پریشانی کا سامنا ہے،بیرون ملک پاکستانی ورکز سالانہ 33 سے 34 ارب ڈالر کی قیمتی زرمبادلہ بھیج رہے ہیں، بیرون ملک نوکری پر جانے والوں کے پاس پروٹیکٹر کی سٹیمپ بھی ہوتی ہے ۔

نائب صدر پی او ای پی اے کا کہنا تھا کہ بیرون ملک جانے والوں کے پاس ورک ویزا بھی ہوتا ہے،ایئر پورٹس سے بیرون ملک نوکری پر جانے والوں کو آف لوڈ کیا جارہا ہے ، روکے جانے والوں کے ٹکٹ نان ریفنڈ ہوتے ہیں جس سے ان کو مالی نقصانات ہورہے ہیں۔

عدنان پراچہ کا کہنا تھا کہ بیرون ملک کمپنیوں کی شکایات بھی بڑھ رہی ہیں، وزیر اعظم اور وفاقی وزیز داخلہ  اس معاملے پر فوری نوٹس لیں۔

انہوں نے پاکستان اووسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز ایسوسی ایشن نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ بیرون ملک نوکری پر جانے والوں کی مشکلات فوری حل کرائی جائیں اور ایئر پورٹ پر نہ روکا جائے۔