نیویارک: (دنیا نیوز) پاکستان نے او آئی سی پر فلسطین کے دو ریاستی کیلئے اقدامات کرنے پر زور دیا ہے۔
نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹرز میں او آئی سی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پاکستان او آئی سی کو اپنا ’بنیادی حلقہ‘ سمجھتا ہے اور فلسطین کا مسئلہ پاکستان اور مسلم دنیا دونوں کے لیے اولین ترجیح ہے،پاکستان او آئی سی کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہوئیں،غزہ میں سیز فائر پر عملدرآمد کیلئے ڈپلومیٹک راستے اپنانا ہوں گے،غزہ کی بحالی کیلئے سب کو اپنا کردارادا کرنا ہوگا، اسرائیل لبنان میں مسلسل مسلح کارروائیاں جاری رکھےہوئے ہے، مغربی کنارے میں اسرائیلی جارحیت کو روکنے کیلئے اقدامات ضروری ہیں۔
نائب وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مسئلہ فلسطین کا واحد حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہونا چاہیے، غزہ کے حوالے سے اسرائیل سیز فائر معاہدے کی پاسداری یقینی بنائے، غزہ کی جنگ نے فلسطینی عوام کے لیے تبا ہ کن نتائج پیدا کیے ہیں، فلسطین کے مفادات اورعرب ومسلم امہ کے مقاصد کو محفوظ رکھنے کیلئے کام کرنا چاہیے، پاکستان غزہ میں جنگ بندی معاہدے کےتحفظ کیلئے سفارتکاری کی حمایت کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کو پیروں پر کھڑا ہونے میں 12 سے 15 سال لگیں گے: اسحاق ڈار
اسحاق ڈار نے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے دوسرے وتیسرے مرحلے کے نفاذ کیلئے سفارتکاری کی حمایت کرتے ہیں، ہمیں غزہ کے عوام کو مناسب انسانی امداد کی فراہمی کو یقینی بنانا چاہیے، فلسطینیوں کو بے دخل کرنے کی تجاویز کی سختی سے مخالفت کرنی چاہیے، مغربی کنارے میں اسرائیل کی پر تشدد،بےدخلی کی مہم کو ختم کرنے کیلئے اقدامات کرنے چاہئیں۔
وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ ہمیں دوریاستی حل کے حصول کے لیے ٹھوس اقدامات کا آغاز کرنے چاہئیں، سعودی عرب کے جاری کردہ بیان کی توثیق کرنی چاہیے، سعودی عرب فلسطینی ریاست کے قیام کو لازمی شرط قراردیتا ہے، او آئی سی کو اجتماعی طور پر اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت کے لیے دباؤ ڈالنا چاہیے، ہمیں دوریاستی حل کو ناگزیر بنانا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مشرق وسطیٰ میں ایک بڑے چیلنج کا سامنا ہے، فتنہ الخوارج افغان سرزمین سے پاکستان پر کارروائیوں میں مصروف ہیں پاکستان ہر قسم کی دہشتگردی کی مذمت کرتا ہے، پاکستان نومبر میں فرانس اورامریکہ کی ثالثی میں معاہدے کا خیر مقدم کرتا ہے۔