ضلعی عدلیہ میں ڈیپوٹیشن ججز کو واپس بھیجنے کا ٹریبونل کا فیصلہ اختیار سے تجاوز قرار

Published On 30 May,2025 06:41 pm

اسلام آباد:(دنیا نیوز) اسلام آباد ہائیکورٹ کا ضلعی عدلیہ میں ڈیپوٹیشن ججز کو واپس بھیجنے کے ٹریبونل آرڈر کے خلاف بڑا فیصلہ سامنے آگیا۔

جسٹس طارق جہانگیری سمیت 3 ججز پر مشتمل ٹریبونل کا فیصلہ اختیار سے تجاوز قرار دے دیا گیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس ارباب محمد طاہر نے جسٹس طارق جہانگیری ٹریبونل کے خلاف کیس کا فیصلہ سنا دیا، ضلعی عدلیہ سروس ٹریبونل کے خلاف پاس از خود نوٹس اختیار نہیں جبکہ عدالت نے جزوی طور پر جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین کی درخواست منظور کر لی۔

عدالت نے جسٹس طارق جہانگیری ٹریبونل کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے لکھا کہ کیس کے میرٹس پر عدالت فیصلہ نہیں کر رہی، عدالت عالیہ کیس کے میرٹس کو ضلعی عدلیہ سروس ٹریبونل دیکھ کر فیصلہ کرے گی، ٹریبونل تبدیل ہونے کے بعد جسٹس طارق جہانگیری ٹریبونل فیصلہ کرنے کا مجاز نہیں تھا۔

فیصلے کے متن میں یہ بھی لکھا گیا کہ سروس ٹریبونل کے اختیارات محدود ہیں ہائیکورٹ جج کی طرح نہیں ہیں جبکہ جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین کے وکیل نے بتایا کہ ان کو سنے بغیر ٹریبونل نے ان کے خلاف فیصلہ دے دیا۔

عدالت  کا کہنا تھا کہ جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین کی درخواست منظور کی جاتی ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ ٹریبونل کے فیصلے کو ڈیپوٹیشن پر موجود ججز کو واپس بھیجنے کی حد تک جسٹس جہانگیری ٹریبیونل کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتی ہے۔

واضح رہے اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق جہانگیری، جسٹس بابر ستار ، جسٹس اعجاز اسحاق نے بطور ٹریبونل ضلعی عدلیہ میں ڈیپوٹیشن پر آئے ججز واپس بھیجنے کا حکم دیا تھا جبکہ انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین و دیگر نے فیصلہ ہائیکورٹ میں چیلنج کر رکھا تھا۔