سندھ ہائیکورٹ کی قائم مقام گورنر کو فوری گورنر ہاؤس میں رسائی فراہم کرنے کی ہدایت

Published On 20 June,2025 02:34 pm

کراچی: (دنیا نیوز) سندھ ہائیکورٹ نے قائم مقام گورنر اویس قادر شاہ کو فوری گورنر ہاؤس میں رسائی فراہم کرنے کی ہدایت کر دی۔

سندھ ہائیکورٹ میں گورنر سندھ کے دفتر کو تالہ لگانے کے خلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔

عدالت نے قائم مقام گورنر سندھ اویس قادر شاہ کو فوری گورنر ہاؤس میں رسائی فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے گورنر ہاؤس کے تمام دفاتر فوری طور پر کھولنے کا حکم دے دیا اور پیر تک عدالتی احکامات پر عمل درآمد کی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔

عدالت نے اپنے ریمارکس میں واضح کیا کہ قائم مقام گورنر گورنر ہاؤس کا کوئی بھی حصہ استعمال کرنے کے مجاز ہیں اور انہیں آئینی ذمہ داریوں سے روکنا قابلِ قبول نہیں۔

یاد رہے کہ قائم مقام گورنر اویس قادر شاہ نے آج امن و امان سے متعلق اعلیٰ سطح اجلاس گورنر ہاؤس میں طلب کیا تھا جس میں وزیر داخلہ، آئی جی، چاروں ڈی آئی جیز، سی ٹی ڈی و دیگر اعلیٰ حکام کو بلایا گیا تھا، تاہم گورنر ہاؤس کے دروازے بند ہونے کی وجہ سے اجلاس منعقد نہ ہو سکا، اویس قادر شاہ اور افسران کو واپس جانا پڑا، جس پر انہوں نے شدید برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ آئینی کام سے روکنا عہدے سے مذاق ہے۔

واقعے کے بعد اویس قادر شاہ نے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کیا اور مؤقف اختیار کیا کہ گورنر سندھ کامران ٹیسوری 2 جون سے بیرونِ ملک ہیں اور بطور قائم مقام گورنر وہ اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں، لیکن انہیں گورنر ہاؤس میں داخلے اور دفتری امور کی انجام دہی سے روکا جا رہا ہے جو کہ آئین کی صریح خلاف ورزی ہے۔

دوسری جانب گورنر ہاؤس کے ترجمان نے اس سارے معاملے کو غلط فہمی قرار دیا تھا اور وضاحت دی تھی کہ اجلاس کیلئے افسران موجود تھے، مخصوص دفتر تیار تھا اور اگر مرکزی دفتر استعمال کرنا مقصود تھا تو بروقت اطلاع دی جاتی تو انتظامات مکمل کر لئے جاتے۔

گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے واقعے پر پرنسپل سیکرٹری کو انکوائری کی ہدایت کر دی اور کہا کہ گورنر ہاؤس ہمیشہ عوام کیلئے کھلا ہے جبکہ اویس قادر شاہ بطور سپیکر اور ذاتی حیثیت میں میرے لئے قابلِ احترام ہیں۔