اسلام آباد: (دنیا نیوز) اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزارت داخلہ حکام کو ہدایت دی ہے کہ 15 روز میں پراسس مکمل ہونے کے بعد امدادی چیک لاپتہ شہری کے اہل خانہ کو وصول کرایا جائے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے لاپتہ شہری عبد اللہ عمر کی بازیابی کیلئے ان کی اہلیہ زینب زعیم کی درخواست سے متعلق چیئرمین لاپتہ افراد بازیابی کمیشن کی عدم تعیناتی و متاثرہ فیملی کو پچاس لاکھ کا چیک نہ دینے پر توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔
درخواست گزار کی جانب سے وکیل خالد عباسی ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل راشد حفیظ، وزادت دفاع اور وزارت داخلہ حکام بھی عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت نے 15 روز میں پراسس مکمل کرنے اور متاثرہ خاندان کو امدادی چیک دینے کی ہدایت کی۔
عدالت نے لاپتہ شہری کے والد کو ہدایت دی کہ نادرا سے ایف آر سی بنوائیں اور نکاح نامہ کی کاپی بھی کمیشن میں جمع کرائیں، اپنے بیان حلفی بھی لاپتہ افراد بازیابی کمیشن میں جمع کرائیں۔
عدالت نے وزارت داخلہ کے حکام سے استفسار کیا کہ آپ کتنے دنوں تک امدادی چیک متاثرہ فیملی کو دیں گے، وزارت داخلہ حکام نے جواب دیا کہ کمیشن سے رپورٹ کے بعد چیک کا پراسس ہفتہ دس روز کا ہوتا ہے۔
عدالت نے وزارت داخلہ حکام کو ہدایت دی کہ پندرہ روز میں پراسس مکمل ہونے کے بعد امدادی چیک متاثرہ فیملی کو وصول کرایا جائے۔
بعدازاں عدالت نے درخواست پر سماعت ستمبر تک ملتوی کر دی۔