کراچی: (دنیا نیوز) شاہ لطیف ٹاؤن سے تین ماہ قبل اغوا ہونے والے بچے کو بھیک مانگتے دیکھ کر اہل خانہ نے پہچان لیا، مبینہ اغوا کار کو گھر والوں سمیت عوام نے دھرلیا۔
شہر قائد کے علاقے شاہ لطیف ٹاؤن میں ایک دلخراش واقعے نے سب کو ہلا کر رکھ دیا، جہاں تقریباً ڈھائی ماہ قبل اغوا ہونے والا معصوم بچہ حسین علی بھیک مانگتے ہوئے بازیاب کرا لیا گیا، پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے مبینہ اغوا کار کو گرفتار کرلیا۔
5 مئی 2025 کو شاہ لطیف ٹاؤن سیکٹر 17-A سے 3 سالہ حسین علی کو اغوا کر لیا گیا تھا، بچے کے ورثاء کی جانب سے تھانہ شاہ لطیف ٹاؤن میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، مقدمہ نمبر 731/25 بجرم دفعہ 363 کے تحت اغوا کی ایف آئی آر درج کرائی گئی تھی۔
اغوا کے واقعہ کے بعد آج بعد نماز عشا انوکھا موڑ اس وقت آیا جب مغوی بچے کا چچا نماز کی ادائیگی کے لیے مسجد گئے، مغوی کا چچا سیکٹر 16-A میں واقع فاروق اعظم مسجد پہنچا، مسجد کے گیٹ پر اس کی نظر ایک بھیک مانگتے بچے پر پڑی جو حیرت انگیز طور پر کچھ تین ماہ اغوا ہونے والا بچہ حسین علی نکلا۔
بچے کے ساتھ موجود مشکوک شخص کو اہل علاقہ نے فوری طور پر دبوچ لیا اور پولیس کے حوالے کر دیا، گرفتار ملزم کی شناخت شہریار ولد مشتاق حسین کے نام سے ہوئی ہے۔
ابتدائی تفتیش کے دوران ملزم شہریار نے انکشاف کیا کہ حسین علی کو اسے اس کے سسر سلطان نے دیا تھا ، آج علاقہ کی مقامی مسجد میں وہ اس سے بھیک منگوا رہا تھا، پولیس نے ملزم کو تھانہ شاہ لطیف ٹاؤن منتقل کرکے مزید تفتیش شروع کردی ہے۔
پولیس نے اغوا ہونے والے بچے کو اس کے والدین کے حوالے کر دیا، ذرائع کے مطابق پولیس اغوا کے پس منظر اور دیگر ممکنہ ملوث افراد کے حوالے سے بھی چھان بین کر رہی ہے جبکہ بچے کے والدین اور اہل محلہ نے ملزم کو کیفرِ کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ معاملے کی گہرائی سے تفتیش کی جا رہی ہے، اس گھناؤنے عمل میں ملوث ہر شخص کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔