مظفر آباد: ( دنیا نیوز ) آزاد جموں و کشمیر پبلک سروس کمیشن کیخلاف ہائی کورٹ میں امتحانی نتائج میں بے ضابطگیوں اور انگریزی مضمون میں غیر معمولی ناکامیوں پر رٹ پٹیشن دائر کر دی گئی۔
بیرسٹر کامران الیاس راجہ نے آزاد جموں و کشمیر ہائی کورٹ میں ایک اہم رٹ پٹیشن دائر کرتے ہوئے پبلک سروس کمیشن آزاد کشمیر کی جانب سے اسسٹنٹ کمشنر، سیکشن آفیسر کی آسامیوں پر تقرری کے لیے منعقدہ امتحانی نتائج کو چیلنج کر دیا ہے۔
کیس محمد وقاص بنام آزاد جموں و کشمیر پبلک سروس کمیشن کی سماعت جسٹس سردار اعجاز خان کی عدالت میں ہوئی، جہاں ابتدائی دلائل کے بعد عدالت نے پبلک سروس کمیشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا ہے۔
رٹ پٹیشن میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ حالیہ امتحانات کے نتائج میں شفافیت کا فقدان ہے، متعدد امیدواروں نے مختلف مضامین میں اعلیٰ نمبر حاصل کیے مگر انہیں انگریزی کے پرچے میں ناکام قرار دے دیا گیا۔
امیدواروں نے اس صورتحال پر اعتراض اٹھاتے ہوئے ری چیکنگ کی درخواستیں جمع کروائیں، مگر کسی ایک امیدوار کے نمبر بھی تبدیل نہ کیے گئے۔
بیرسٹر کامران الیاس راجہ نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پبلک سروس کمیشن نے یہ مؤقف اپنایا کہ ممتحن کے دیئے گئے نمبر حتمی ہیں اور ان میں کوئی تبدیلی ممکن نہیں۔
مزید برآں، کمیشن نے کسی امیدوار کو مارکنگ کا معیار فراہم نہیں کیا جو کہ آئین کے تحت بنیادی حق ہے جبکہ معلومات تک رسائی کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
درخواست گزار کے مطابق ری چیکنگ کا عمل محض رسمی اور فیس کی وصولی کا ذریعہ تھا، جس کا مقصد امیدواروں کو کوئی حقیقی ریلیف دینا نہیں تھا، یہ تمام عمل امیدواروں کے ساتھ ناانصافی اور بنیادی اصولوں کے خلاف ہے۔
عدالت عالیہ نے پبلک سروس کمیشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے تفصیلی جواب طلب کر لیا ہے، آئندہ سماعت 19 اگست کو ہوگی۔
یہ معاملہ آزاد کشمیر میں پبلک سروس کمیشن کے تحت ہونے والے امتحانات کی شفافیت، جوابدہی اور میرٹ پر سوالیہ نشان بن چکا ہے۔
سول سوسائٹی اور امیدواروں نے پبلک سروس کمیشن کے نظام میں اصلاحات کا مطالبہ کرتے ہوئے اس کیس کو ایک اہم سنگ میل قرار دیا ہے۔