پنجاب: زیر التواء مقدمات جلد نمٹانے کیلئے ماڈل کورٹس کے ججز نامزد

Published On 23 August,2025 11:58 am

لاہور: (محمد اشفاق) لاہور ہائیکورٹ کی چیف جسٹس مس عالیہ نیلم نے صوبہ بھر میں زیر التواء مقدمات کے جلد فیصلے یقینی بنانے کیلئے ایک اہم اور تاریخی فیصلہ کر لیا۔

پنجاب کی ماتحت عدالتوں میں سالہا سال سے زیر التواء کیسز خصوصاً لاہور اور ملتان میں 40، 40 سال پرانے مقدمات کو ترجیحی بنیادوں پر نمٹانے کیلئے ماڈل کورٹس کے قیام اور ان کیلئے ججز کی نامزدگی کی منظوری دے دی گئی۔

چیف جسٹس مس عالیہ نیلم نے ماڈل کورٹس کیلئے ایڈیشنل سیشن ججز، سینیئر سول ججز اور مجسٹریٹس کو نامزد کرتے ہوئے انہیں واضح ٹاسک سونپا ہے کہ پرانے کیسز پر فوری کارروائی کرتے ہوئے جلد از جلد فیصلے سنائے جائیں، اس اقدام کے تحت یکم ستمبر سے پنجاب بھر میں ماتحت عدلیہ کے ججز باقاعدہ طور پر پرانے کیسز کی سماعت کا آغاز کریں گے۔

چیف جسٹس نے نہ صرف فوجداری عدالتوں بلکہ تاریخ میں پہلی مرتبہ سول ماڈل کورٹس کے قیام کی بھی منظوری دی ہے جس کا مقصد انصاف کے عمل کو تیز اور مؤثر بنانا ہے۔

اس کے علاوہ لاہور ہائیکورٹ میں ٹیکس اور کمرشل کیسز کیلئے بھی خصوصی بینچز بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ کاروباری اور مالیاتی تنازعات کے فیصلے بھی جلد ہو سکیں۔