اسلامی تعاون تنظیم کا اجلاس: غزہ پر ہم خاموش تماشائی نہیں بنے رہ سکتے، پاکستان

Published On 25 August,2025 02:43 pm

جدہ: (دنیا نیوز) پاکستانی نائب وزیرِ اعظم اور وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو کے گریٹر اسرائیل منصوبے کی مذمت کرتا ہے، ہم خاموش تماشائی نہیں بنے رہ سکتے۔

اسلامی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کا اجلاس جدہ میں ہوا جس سے خطاب کرتے ہوئے اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پاکستان 31 عرب ممالک اور او آئی سی کے جنرل سیکریٹیز کے اس بیان کی توثیق کرتا ہے جس میں انہوں نے گریٹر اسرائیل کے حوالے سے اسرائیلی وزیرِاعظم کے بیان کی مذمت کی ہے۔

اپنے خطاب میں اسرائیلی وزیرِ اعظم کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے پاکستانی وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ ان کا بیان عرب قومی سلامتی، ریاستوں کی خودمختاری، خطے اور بین الاقوامی امن و سکیورٹی کے لیے براہ راست خطرہ ہے۔

اسحاق ڈار کا مزید کہنا تھا کہ غزہ معصوم زندگیوں اور بین الاقوامی قوانین کا قبرستان بن چکا ہے، ہم خاموش تماشائی نہیں بنے رہ سکتے، تاریخ ہمارے الفاظ نہیں بلکہ اقدامات یاد رکھے گی، فلسطینی عوام کو ہمارے بیانات نہیں چاہئیں، انہیں اسرائیلی قبضے سے آزادی اور تکالیف سے نجات کے لیے ٹھوس اقدامات چاہئیں۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان غزہ میں مستقل اور غیر مشروط جنگ بندی چاہتا ہے، او آئی سی کو اس صورتحال میں بھرپور عزم کے ساتھ فوری اقدامات لینے ہوں گے۔

اجلاس میں سعودی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ غزہ میں فوری جنگ بندی اور امداد کی رسائی یقینی بنائی جائے، گریٹر اسرائیل منصوبے کو مسترد کرتے ہیں، مغربی کنارے میں یہودی بستیوں کا قیام منظور نہیں، آزاد فلسطینی ریاست کا قیام نہایت ضروری ہے۔

ترک وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی حملوں کا سلسلہ جاری ہے، غزہ میں اسرائیلی قبضے کا منصوبہ ناقابل قبول ہے، ہم فلسطینی عوام اور ان کے حقوق کے ساتھ کھڑے ہیں، ہمیں دو ریاستی حل کے حصول کی امید ہے، غزہ میں جبری قحط انسانیت کے خلاف جرم ہے۔