اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی حکومت نے سیلاب متاثرین کیلئے بجلی بلوں میں بڑا ریلیف دینے پر غور شروع کر دیا، جبکہ فصلوں اور جانوروں کے نقصان کے معاوضہ کیلئے کسان پیکیج لانے کا بھی اعلان کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت بجلی کے بلوں پر جنرل سیلز ٹیکس، ایف سی سرچارج، فکس چارجز ختم کرنے پر غور کر رہی ہے، فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ پر جنرل سیلز ٹیکس اور ایکسائز ڈیوٹی کے خاتمے کی بھی تجویز ہے۔
اس کے علاوہ بجلی بلوں پر انکم ٹیکس، مزید اور فاضل ٹیکس سمیت ریٹیلر سیلز ٹیکس کا خاتمہ بھی زیر غور ہے۔
وفاقی وزیر رانا تنویر حسین کا کہنا ہے کہ سیلاب متاثرین کے بجلی بلوں پر ٹیکسز کے خاتمے کیلئے کام کیا جا رہا ہے، فوری طور پر سیلاب متاثرین کے ٹیکس معاف کئے جائیں گے، بلوں میں ریلیف وفاقی حکومت دے گی، لینڈ ریونیو صوبائی حکومت معاف کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب زدہ علاقوں میں بجلی کے اضافی بلوں کا نوٹس لیں گے، متاثرہ علاقوں میں یہ وہ بل ہیں جو پہلے ہی پرنٹ ہو چکے تھے۔
دوسری جانب حکومت نے فصلوں اور جانوروں کے نقصان کے ازالے کیلئے کسان پیکیج لانے کا بھی فیصلہ کرلیا۔
وفاقی وزیر رانا تنویر حسین کا کہنا ہے کہ سیلاب متاثرہ علاقوں کا سروے مکمل ہوتے ہی کسان پیکیج کا اعلان کریں گے، ہفتے 10 روز تک سیلاب متاثرہ علاقوں کا سروے مکمل کر لیا جائے گا، سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں فصلوں کے نقصان کا ابتدائی ڈیٹا بھی مرتب کر لیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب سے ہر فصل کا ایک سے 3 فیصد تک نقصان ہوچکا، سیلاب کے دوران فصلوں میں سے چاول کا سب سے زیادہ نقصان ہوا ہے، سب سے زیادہ گوجرانوالہ ڈویژن میں فصلوں کا 18 فیصد تک نقصان ہوا۔
واضح رہے کہ پنجاب میں بڑے پیمانے پر سیلاب سے زرعی اراضی متاثر ہوئی ہے اور لاکھوں افراد بے گھر ہوئے ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی حکومت سے زرعی ایمرجنسی نافذ کرنے اور کسانوں کے بجلی کے بل معاف کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔