لاہور: (دنیا نیوز) ڈائریکٹر جنرل پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) عرفان علی کاٹھیا نے کہا کہ مون سون کا دسواں سپیل آج ختم ہو گیا، اب پنجاب میں کسی بڑی بارش کا امکان نہیں، وزیراعلیٰ پنجاب جلد تاریخ کے بڑے ریلیف پیکیج کا اعلان کریں گی۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان کاٹھیا نے کہا کہ اب پانی جنوبی پنجاب میں داخل ہوچکا ہے، بھارت کی جانب سے ستلج میں ہائی فلڈ کا الرٹ آیا ہے، اس وقت گنڈا سنگھ سے دولاکھ 53 ہزار کا ریلا گزر چکا ہے۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے نے کہا کہ بھارت کے تھین ڈیم میں پانی کی سطح 11 فٹ نیچے آگئی ہے، راوی پر 34 ہزار کیوسک پانی آ رہا ہے، قصور میں 3 لاکھ 11 ہزار کیوسک سے دولاکھ 53 ہزار کیوسک پر آگیا ہے، آئندہ ایک دو روز میں نارمل سطح پر آجائے گا۔
انہوں نے کہا کہ تینوں دریاؤں میں اب کوئی سیلابی ریلے کی آمد متوقع نہیں، بارشوں کا سلسلہ تھم چکا ہے، 4 سے 5 دنوں میں اپر دیہات نارمل کی طرف جانا شروع ہوں گے۔
عرفان علی کاٹھیا نے کہا کہ تریموں پر تین لاکھ کیوسک کا ریلہ ہے جس میں بھی کمی آرہی ہے، پنجند میں اس وقت تین لاکھ سے زائد کا ریلہ گزر رہا ہے، گڈوکے مقام پر چار لاکھ سے زائد کا کیوسک کا ریلہ ہے۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے نے کہا کہ 32 سے زائد گاؤں میں اس وقت پانی ہے، گجرات اور نارووال سائیڈ سے لوگ کیمپوں سے گھروں میں جا رہے ہیں، حکومت نے 488 کیمپ لگائے، حکومتی کیمپوں میں 80 ہزار لوگ رہائش پذیر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ڈھائی لاکھ لوگ میڈیکل کیمپس سے سہولیات حاصل کر چکے ہیں، 21 لاکھ سے زائد لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے، پنجاب میں 66 قیمتی جانوں کا نقصان ہو چکا ہے۔
عرفان علی کاٹھیا نے بتایا کہ پنجاب میں ساڑھے 19 لاکھ ایکڑ زرعی رقبے کو نقصان ہوا، ساؤتھ پنجاب میں پانی کے تیز بہاؤ کے باعث مشکلات کا سامنا رہا ہے، پنجاب کی تاریخ میں یہ پانی کے بڑے ریلے آئے ہیں۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے نے کہا کہ جلالپور پیر والا سے 2700 لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا، ابھی بھی 70 کے قریب کشتیاں جلالپور پیر والہ میں موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب کی تاریخ کا سب سے بڑا ریسکیو آپریشن ہوا جس میں افواج پاکستان ریسکیو اور حکومتی ادارے شریک ہوئے، چوبیس گھنٹے میں بارش کے باعث چھت گرنے ایک بچی جان بحق ہوئی۔