کراچی: (دنیا نیوز) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ موجودہ سسٹم کے نام پر جو نظام چل رہا ہے اس کی ذمہ داری صرف پیپلز پارٹی پر نہیں بلکہ انہیں اقتدار میں لانے والوں پر بھی عائد ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ کراچی وسائل میں سب سے آگے ہے مگر اس کے فنڈز کھائے جا رہے ہیں، 3 ہزار 360 ارب روپے جو کراچی کو اے ڈی پی کے تحت ملنے تھے وہ فراہم نہیں کیے گئے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ پی ایف سی کا اجلاس 15 سال سے نہیں ہوا، شاہراہ بھٹو اربوں روپے سے بنی مگر اب ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو کر مہران ایکسپریس وے جیسی ہوگئی ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے یاد دلایا کہ حب نہر کا افتتاح بلاول بھٹو نے کیا تھا مگر وہ پراجیکٹ دراصل ماضی میں جماعت اسلامی کا تھا اور اب تباہی کا شکار ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ گرین لائن پراجیکٹ تین حکومتوں میں مکمل نہ ہوسکا، ریڈ لائن منصوبہ بھی نامکمل ہے اور اس کی لاگت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے مزید کہا ہے کہ پورا شہر ٹوٹی سڑکوں، گڑھوں اور مٹی کے ڈھیروں میں بدل چکا ہے جبکہ ایم کیو ایم، جے یو آئی اور پیپلز پارٹی سب ایک ہی ہیں۔