لاہور: (سامیا سعید) پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج اساتذہ کا عالمی دن منایا جا رہا ہے، اس دن کو منانے کا مقصد معاشرے میں استاد کے کلیدی کردار کو اجاگر کرنا ہے۔
مستقبل کے معماروں کو سلام ۔۔۔۔ استاد کسی بھی معاشرے کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں، اسی لئے ان کی خدمات کو سراہنے کے لئے ہر سال 5 اکتوبر کو اساتذہ کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔
ایک بچے کو معاشرے میں مقام حاصل کرنے کیلئے تعلیم و تربیت کی ضرورت ہوتی ہے، جو اسے استاد دیتا ہے، اساتذہ کا عالمی دن منانے کی ابتداء 1994ء سے ہوئی، یونیسکو، یونیسف اور تعلیم سے منسلک دیگر اداروں کی جانب سے اساتذہ کو خراج تحسین پیش کیا جاتا ہے اور ان کو درپیش مسائل کا بھی جائزہ لیا جاتا ہے۔
اس حوالے سے اساتذہ کا کہنا ہے طلبہ کی کامیابی ہی ہمارے لئے سب سے بڑی خوشی ہوتی ہے، جبکہ طلبہ نے کہا کہ اساتذہ ہمیں صرف پڑھاتے ہی نہیں بلکہ زندگی جینے کا سلیقہ بھی سکھاتے ہیں۔
استاد ہی وہ شخصیت ہے جو طالب علم کو جہالت کے اندھیروں سے نکال کر علم و ہنر کی روشنی سے آشنا کرتی ہے۔
صدر اور وزیراعظم کا اساتذہ کے عالمی دن پر پیغام
دوسری جانب صدر مملکت آصف علی زرداری نے اساتذہ کے عالمی دن پر اپنے پیغام میں کہا کہ تدریس محض ایک پیشہ نہیں بلکہ ایک مقدس فریضہ ہے، پاکستان میں اساتذہ ہمیشہ قوم سازی میں پیش پیش رہے ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف کا اپنے پیغام میں کہنا تھا کہ قوموں کی تعمیر و ترقی اور نسلوں کی انفرادی تعلیم و تربیت میں اساتذہ کا کلیدی کردار ہے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر اساتذہ کیلئے دن مختص کرنا ان کی خدمات کا اعتراف ہے، معاشرے کا فرض ہے کہ اساتذہ کی عزت و تکریم میں کسی طور پر کوئی کمی نہ ہو۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے ٹیچرز ڈے پر تمام اساتذہ کو انکی گراں قدر خدمات پر خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ آج کا دن ان مقدس ہستیوں کے نام جنہوں نے ہر حالت میں علم کے چراغ کو اپنی محنت سے جلائے رکھا، استاد کی عظمت، کردار اور رتبے کے اعتراف کرنے والی اقوام ہی ترقی کی منازل طے کرتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ دن اُن خدمات اور قربانیوں کی یاد دلاتا ہے جو استاد اپنی ذات کی نفی کر کے نسلوں کو بامقصد بناتا ہے، معاشروں کی فکری بلندی، تہذیبی شائستگی اور قومی خودی استاد کی رہنمائی کی مرہونِ منت ہے۔
محسن نقوی نے کہا کہ استاد نسلوں کی سوچ کی جہت، کردار کی سمت اور معاشرتی شعور عطا کرتا ہے، تاریخ گواہ ہے کہ ہر عہد کی عظمت کسی عظیم استاد کی تربیت یافتہ نسل سے جنم لیتی ہے، آئیں آج ہم اجتماعی طور پر یہ عہد کریں کہ استاد کی توقیر کو ریاستی بیانیے کا مرکزی جزو بنائیں گے۔